منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

قومی سطح پر پانی کی قلت 30 فیصد تک بڑھ گئی ارسا نے بڑی پریشانی سے پہلے ہی خبر دار کردیا

datetime 20  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے خبردار کیا ہے کہ قومی سطح پر پانی کی قلت 30 فیصد تک بڑھ گئی ہے اور آئندہ چوبیس گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔تفصیلات کے مطابق اس وقت قومی سطح پر قلت آب کی وجہ سے پانی کی تقسیم میں 18 فیصد کمی ہوئی ہے جو تقریباً 10 لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔ارسا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آئندہ ایک دو دن بہت اہم ہیں اگر درجہ حرارت موجودہ طرز کو برقرار رکھتا ہے تو ہم بہت بڑی پریشانی

میں پڑ جائیں گے۔دوسری جانب پنجاب نے ارسال سے مراسلے میں سخت احتجاج کیا ہے۔ارسا کو لکھے گئے احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ دستیاب آبی وسائل پر نظر ثانی کرنے کی بجائے ارسا نے منگلا ڈیم سے پنجند کے ذریعے سندھ کو اضافی پانی کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شارٹ فال 25 سے 30 فیصد کی حد میں ہوسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ارسا کے فیصلے سے پنجاب کو 26 فیصد قلت آب کا سامنا ہوگا جبکہ سندھ کو 15 فیصد جس کے نتیجے میں پنجاب میں 12.78 ملین ایکڑ رقبے کا سی سی اے نمایاں طور پر کم ہوگا۔دوسری جانب ارسا کے ترجمان رانا خالد نے ارسا کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی اسٹیک ہولڈر کاٹن کی بوائی پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتا ہے جو مستقبل میں کمی کا باعث بنے۔انہوں نے کہا کہ یہ ذخائر مربوط استعمال کے لیے ہیں اگر آج سندھ کے لیے منگلا ڈیم کا پانی ہے تو کل اس کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے نہروں (دریائے سندھ سے پانی کی منتقلی) کے ذریعے مدد فراہم کی جائے گی۔

رانا خالد نے کہا کہ اتھارٹی موجودہ استعمال کو مستقبل کی ضروریات کے ساتھ توازن بنا رہی ہے اور باقی سیزن میں زیادہ سے زیادہ پانی کی بچت کر رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ غیر معمولی طور پر کم درجہ حرارت نے تمام حساب کتاب کو متاثر کردیا ہے۔رانا خالد نے بتایا کہ بدھ کے روز مجموعی نیشنل انفلو ایک لاکھ 68 ہزار 400 400 کیوسک تھا جو گزشتہ

برس اسی دن ایک لاکھ 92 ہزار کیوسک تھا اور اوسطاً یہ مقدار 2 لاکھ 18 ہزار کیوسک تھی۔پنجاب واٹر کونسل کے ایک رکن نے بتایا کہ ارسا کا حساب کتاب اتنا غلط ثابت کیوں ہوا، 10 فیصد کے خلاف انہوں نے تین گناہ تقسیم کیوں کیا؟ تمام اشاریے تھے کہ 16 سال اوسطاً 27 انچ کی برف کے خلاف رواں سال صرف 12 انچ برف باری ہوئی، اس میں حقیقت

کیوں نہیں ہے؟بدترین خوف میں مبتلا پنجاب نے کہا کہ منگلا ذخیرہ اپنی متوقع سطح پر 53.30 فٹ کی کمی کا سامنا کر رہا تھا جیسا کہ ارسا نے پیش گوئی کی ہے اور ارسا کے حساب سے اس کے مقابلے میں حجم میں 75 فیصد کی کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک تشویشناک صورتحال ہے اگر یہ رجحان جاری رہا تو اگلے 15 دنوں میں منگلا سے اخراج کم ہوکر تقریبا 38 ہزار کیوسک ہوجائے گا جس سے خریف کی بوائی پر زبردست اثر پڑے گا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…