لاہور( آن لائن )دورہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کی شکستوں پرمصباح الحق کے ساتھ وقار یونس کے لیے بھی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں ،دونوں کو آئندہ ہفتے کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں سخت سوالات کے جوابات دینے ہونگے۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں پاکستانی ٹیم کو ٹی ٹونٹی سیریز میں1-2 اور ٹیسٹ میں 0-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا
جس کے باعث ہیڈ کوچ مصباح الحق کی کرسی خطرے میں پڑ گئی ہے، ایسی بھی خبریں زیر گردش ہیں کہ جنوبی افریقہ سے سیریز بطور کوچ ان کی آخری سیریز ہوسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق مصباح الحق کے ساتھ بائولنگ کوچ وقاریونس کی کرسی بھی ہل رہی ہے کیوں کہ نیوزی لینڈ میں بائولنگ اٹیک کی کارکردگی بھی بہت مایوس کن رہی، اس سے قبل بھی وقار کی کوچنگ میں نتائج زیادہ اچھے نہیں ملے تھے، سابق پیسر کے رویے سے بھی کئی قومی کھلاڑی خوش نہیں تھے۔پی سی بی نے مصباح اور وقار کو آئندہ ہفتے کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں طلب کیا ہے جہاں ان پر قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بارے میں سوالات کی بوچھاڑ ہوگی تاہم دورہ نیوزی لینڈ میں بیٹنگ لائن اپ کی ناکامی کے باوجود بیٹنگ کوچ یونس خان سے کوئی باز پرس نہیں ہوگی اور اسی لیے انھیں میٹنگ میں نہیں بلایا گیا۔یاد رہے کہ سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بھی ورلڈ کپ 2019 کے بعد اسی طرح کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد برطرف کیا گیا تھا، چونکہ اس وقت جنوبی افریقہ کیخلاف ہوم سیرز زیادہ دور نہیں اس لیے فوری فیصلے کا امکان کم ہے۔ ذرائع کے مطابق حالیہ میڈیا رپورٹس نے مصباح الحق کو بہت اپ سیٹ کردیا ہے جن کا خیال ہے کہ ایسی باتیں میڈیا پر لانے کی بجائے کرکٹ بورڈ کو براہ راست ان سے بات کرنی چاہیے تھی، مصباح کے بعض قریبی حلقوں نے انھیں ازخود ہیڈ کوچ کا عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے البتہ وہ ابھی ایسا قدم اٹھانے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔