اسلا م آ با د(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آئندہ ماہ اکتوبر میں اسلام آباد میں متوقع ”احتجاج“ سے نمٹنے کے لیے مختلف آپشنز پر حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے مشاورت شروع کردی۔یہ آپشنز مختلف نکات پر مشتمل ہیں، ان میں دھرنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ،مذاکرات سے مسئلہ کا حل اور قانون کے مطابق
حالات سے نمٹنا شامل ہیں، تحریک انصاف کی اولین کوشش ہوگی کہ رابطوں کے سیاسی آپشن کے تحت جے یوآئی (ف) کو اسلام آباد میں دھرنے سے روکا جائے۔اگر اسلام آباد میں جے یوآئی (ف) متوقع طور پر آزادی مارچ کیلیے حکومت سے اجازت حاصل کرنے کے لیے رجوع کرتی ہے تو قانون کے مطابق طے شدہ مقام صرف جلسہ“کی اجازت دینے پر غور کیا جاسکتا ہے، وفاقی حکومت جے یوآئی (ف) کے متوقع احتجاج سے نمٹنے کے لیے اپنی حتمی حکمت عملی اس وقت کے سیاسی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔پی ٹی آئی کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت مرحلہ وار آئندہ ماہ اکتوبر میں جے یو آئی(ف) اور دیگر اپوزیشن کے اسلام آباد میں متوقع ”احتجاج“ کے اعلان اور موجودہ سیاسی حالات کاجائزہ لیا جارہاہے، پی ٹی آئی کے حلقوں کا خیال ہے کہ جے یوآئی (ف) کے آزادی مارچ میں پیپلز پارٹی تو فی الحال شامل نہیں ہوگی اور (ن) لیگ رسمی طور پر اس میں شرکت کرسکتی ہے، اس لیے جے یوآئی (ف) کی متوقع احتجاجی حکمت عملی سے وفاقی حکومت کو کوئی سیاسی خطرہ نہیں ہے۔