پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم نے جہاد پر یوٹرن لے کر اپنی جنرل اسمبلی کی تقریر پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے، چند روز قبل تک کشمیر میں جہاد کو ظلم قرار دینے والے کپتان آج جہاد کارڈ کا استعمال کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، باچا خان مرکز پشاور میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
یوٹرن کی پالیسی سے ملک کو بیرونی دنیا سمیت ملک میں بھی ہر محاذ پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن بدقسمتی سے یوٹرن سلیکٹڈ اعظم کی پہچان بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ عالمی فورم پر پاکستان کشمیر کا مقدمہ ہار چکا ہے اب اس داغ کو تقریروں سے نہیں دھویا جا سکتا،ایمل ولی خان نے کہا کہ عمران خان کشمیر کے حوالے سے نئی دہلی کے عزائم سے بخوبی آگاہ تھے اور انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو خوش کرنے کے لیے اس حوالے سے معاہدے کی پیشکش بھی کی تھی۔انہوں نے کہا دنیا جانتی ہے کہ عمران خان نے کشمیر کا سودا کردیاہے اور اب پر پردہ ڈالنے کیلئے مختلف تقاریر اور فتوؤں کا سہارا لیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ملک کے اندرونی حالات دگرگوں ہیں،لہٰذا اب تقریروں کے کھیل سے نکل کر ملکی صورتحال کی بہتری پر توجہ دی جانی چاہئے، ایمل خان نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کسی جہاد یا پراکسی وار کے ذریعے حل نہیں ہو گا، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو آگے آنا چاہیے اور اس جنگجوانہ صورتحال سے خطے کو نکالنا چاہیے اور وہ اسی صورت ممکن ہے جب کشمیر کو خود مختار بنایا جائے،انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بنیادی مقصد کشمیر کی تقسیم کے لیے راہ ہموار کرنا اور اس کیلئے عوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔