جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کہاں تک پہنچ چکی ہے؟ سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار کن دو ممالک کے پاس ہیں؟ عالمی ادارے نے رپورٹ جاری کر دی

datetime 20  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) عالمی ادارے’اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں نوممالک کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کی مجموعی تعداد 13 ہزار 865 تک جا پہنچی ہے اور اس دوڑ میں امریکہ، روس سب سے آگیہیں۔حال ہی میں جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں موجود ایٹمی ہتھیاروں کا 90 فیصد حصہ صرف روس اور امریکہ کے پاس ہے۔

روس کے پاس چھ ہزار 500 اور امریکہ کے پاس چھ ہزار 185 ہتھیار ہیں۔ برطانیہ 200، فرانس 300، اسرائیل کے پاس 80 سے 90، پاکستان 150 سے 160، بھارت 130سے 140، چین 290 اور شمالی کوریا کے پاس 20 سے30 ایٹمی ہتھیار ہیں۔دنیا بھر میں 3750 ایٹمی ہتھیار ہر وقت دشمن کو تباہ کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں جب کہ 2000 کے قریب کو ہنگامی صورتحال میں استعمال کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکہ ہر وقت 1750 اور روس 1600 ہتھیار حملے کے لیے تیار رکھتا ہے۔ برطانیہ نے 120 اور فرانس نے 280 ہتھیار کسی بھی وقت استعمال کرنے کے لیے تیار رکھے ہوئے ہیں۔ادارے نے اپنی رپورٹ میں بالخصوص اسرائیل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ صہیونی ریاست نے حال ہی میں 10 ایٹمی بم تیار کیے ہیں اور اسکی مجموعی تعداد اب 100 کے قریب پہنچ گئی ہے۔اسرائیل کے پاس ایسے جوہری اور ہائیڈروجن بموں کی تعداد کا ذکر بھی اس رپورٹ میں کیا گیا ہے جن کو جنگی طیاروں، میزائلوں اور ا?بدوزوں کے ذریعے داغا جا سکتا ہے۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے اسرائیل کے دیسی ساختہ میزائل’جریکو‘ کے بارے میں لکھا کہ’یہ بین البراعظمی سطح پر مار کر سکتے ہیں اور جوہری وار ہیڈ لے جانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اس دوڑ میں شریک تمام ریاستیں ایٹمی ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا مواد بھاری یورینم یا پلاٹینم بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ بھاری یورینم کے ساتھ پلاٹینم بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جب کہ بھارت اور اسرائیل کے پاس صرف پلاٹینم بنانے کی صلاحیت ہے۔ پاکستان صرف بھاری یورینم بنا سکتا ہے لیکن پلاٹینم کی پیداوری صلاحیت میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…