لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر گزشتہ دس سالوں کا حساب مانگا جارہا ہے تو سب سے پہلے عمران خان کے مشیر خزانہ کی کمیشن کے سامنے پیشی ہونی چاہیے،بجٹ سیشن کے دوران آل پارٹیز کانفرنس اور احتجاج پر مشاورت کریں گے،نیب موجودہ حکومت کا ٹارچر ونگ ہے۔ کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت کا اقتدار میں رہنا پاکستانی عوام کے لئے بھاری ثابت ہو رہا ہے۔
عمران خان ضرور گزشتہ دس سال کا حساب لیں اور انہیں اس کا جواب ملے گا لیکن عمران خان کے کمیشن کو سب سے پہلے ان کے مشیر خزانہ کو طلب کر بیان ریکارڈ کرنا چاہیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ریونیو کا ہدف چالیس فیصد بڑھا کر مہنگائی میں چالیس فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔یہ جمہوری حکومت کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے،عمران خان اپنے اقتدار کے لئے ملک بیچ کو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کامرغیوں، انڈوں، نوکریوں والاآئیڈیا کامیاب نہیں ہوا تو کمیشن کا آئیڈیا کیسے کامیاب ہو گا۔نہال ہاشمی نے کہا کہ جو پٹرول 60 روپے دیا کرتا تھا وہ جیل میں، جو 113 روپے دے رہا ہے وہ اقتدار میں ہے۔جو لوگوں کے اندھیروں کو کم کر رہا تھا وہ جیل میں پڑا ہے اور جو اندھیرے بڑھا رہا ہے وہ باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو امام ابو حنیفہ، نیلسن منڈیلا اور مولانا جوہر کے راستے پر چل رہے ہیں وہ جیل میں ہیں اورجو لارنس آف عریبیہ کے راستے پہ چل رہے ہیں وہ امپائر کی انگلی کا انتظار کر تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی نواز شریف نے بنائی لیکن کریڈٹ خود لے رہے ہیں اور ان کی مثال بیگانے کی شادی میں عبد اللہ دیوانہ والا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کو پاکستان کے عوام نے رد کر دیا ہے کیونکہ اس میں عوام کی بھلائی کے لئے کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے نیب کو سیاسی لوگوں کو ٹارچر کرنے کے لئے بنایا تھا،
نیب موجودہ حکومت کا ٹارچر ونگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے تو اپنے گھر سے کریں،جب آپ ہر کسی پر تنقید کرتے ہیں تو ملکی معیشت کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آ پ کو پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کرنا ہوتا ہے تو آپ کو حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا پڑتا ہے،بتا دیں کہ یہ خاندان کس بات کی قیمت ادا کر رہا ہے اس لئے اس نے موٹر ویز کیوں بنائیں، ملک کو پشاور سے
کراچی تک امن کیوں دیا، دفاعی سامان کیوں خرید ا،ملک کو ایٹمی طاقت کیوں بنایا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ بے نامی وزیر اعظم انتہائی نالائقی سے کہتا ہے کہ پاکستانی ٹیکس نہیں دیتے۔سمجھ نہیں آتی کہ آکسفورڈ نے انہیں پڑھایا کیا ہے،میں اس پروفیسر کو ڈھونڈ رہا ہوں جس کے یہ طالب علم تھے،پاکستان کا ہر آدمی ٹیکس دیتا ہے، پاکستانیوں سے زیادہ کوئی ٹیکس نہیں دیتا،عمران خان آپ نے کتنا ٹیکس دیا آپ یہ تو بتا دیں۔