راولپنڈی(آن لائن)سابق صدر آصف علی زداری کو طبیعت کی خرابی کے باعث راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی اینجیوگرافی تجویز کر دی آصف علی زداری کا ہسپتال انتظامیہ سے کراچی ہسپتال منتقل کرنے کا اصرار کرتے رہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر و کو چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زداری جومیگا منی لانڈرنگ کیس کی انکوائری کے سلسلے میں 11جون سے نیب کی حراست میں ہیں گزشتہ روز انہیں طبیعت کی اچانک خرابی اور
فشار خون بڑھ جانے (ہائی بلڈ پریشر) کی وجہ سے آر آئی سی راولپنڈی لایا گیا اس موقع پر ان کے ساتھ ان کی 3رکنی میڈ یکل ٹیم بھی ان کے ہمراہ تھی جہاں ڈاکٹروں نے فوری طور پر آصف علی زرداری کو آر آئی سی کے وی وی آئی پی روم میں منتقل کیا گیا اور ابتدائی طبی امداد دی اور اینجیو گرافی ٹیسٹ کیا گیا آر ٓئی سی کے ڈاکٹروں نے آصف علی زدراری کو ایم آر اائی بھی تجویز کیا نیب حراست میں فشار خون زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے ان کے ڈاکٹر حامد اقبال نے آر آئی سی منتقل کرنے اور دل کے ٹیسٹ کرنے کی تجویز دی جس پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آصف علی زرداری آر آئی سی سے علاج نہ کروانے اور کراچی ہسپتال منتقل کرنے پر اصرار کرتے رہے پیپلز پارٹی کے چیئر مین کی طبیعت کی ناسازی کی اطلاع ملتے ہی پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما خورشید شاہ، نیر بخاری چوہدری،، قمر زمان کائرہ، فرحت اللہ بابر،سابق صدر چوہدری منظور، نفیسہ شاہ، نگہت اورکزئی، روبینہ خالد، پلوشہ خان عیادت کے لیے آر آئی سی پہنچ گئے تاہم پیپلز پارٹی کی خواتین رہنماؤں کووارڈ کے اندر جانے سے روک دیا گیا جبکہ سابق صدر کی ہسپتال آمد کے موقع پرراولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور ایمر جنسی کو مکمل طور پربند کر دیا گیا جبکہ اسپتال آنے والے تمام افرادحتیٰ کہ مریضوں کے لئے ادویات اور کھانا لانے سے بھی روک کر لواحقین کو باہر نکال دیا گیا جس کے باعث مریض اور لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔