اسلام آباد (آن لائن)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جب احتساب کی چھڑی حرکت میں آتی ہے تو کرپشن کرنے والے جواب دینے کی بجائے حکومت پر تنقید کرنے لگتے ہیں، سیاسی نابالغوں کیلئے سیاسی بلوغت بہت ضروری ہے، بے نظیر بھٹو نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اپنی جان تک قربان کر دی لیکن آج ان کا بیٹا پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ آور ہونے والے رکن اسمبلی کو پارلیمنٹ میں لانے کی بات کرکے
اپنی ماں کی شہادت سے روگردانی کر رہا ہے، نیب کے بلانے پر خواتین اور کارکنوں کو ڈھال بنانا کیسی سیاست ہے، اگر کسی کا دامن صاف ہے تو وہ چھپنے اور بھاگنے کی بجائے سینہ تان کر جواب دے، حکومت اور اپوزیشن تہیہ کرے کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ملک اور معاشرہ کو کرپشن سے پاک اور اداروں کو مضبوط کرنا ہے، میڈیا مالکان کو اشتہارات کی ادائیگی کیلئے مشاورت کے بعد ایک میکنزم تیار کر لیا گیا ہے جسے مستقل طور پر میڈیا اور اشتہارات پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔ وہ بدھ کو انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں میڈیا ورکرز میں راشن تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔ طلحہ محمود فاؤنڈیشن کے سربراہ سینیٹر طلحہ محمود، نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے جنرل سیکرٹری انور رضا سمیت ایم ڈبلیو او اور صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کی کثیر تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے اور میڈیا کی صنعت میں میڈیا ورکرز ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، جب تک ان کو مضبوط نہیں کیا جا سکتا اس وقت تک نظام مضبوط نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو اس وقت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت میڈیا مالکان اور ورکرز کے درمیان فاصلہ ختم اور مسائل کے حل کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے میڈیا صنعت سے منسلک ورکرز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایات دی ہیں، سابقہ دور حکومت میں وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کو حکومت میں آنے سے روکنے کیلئے اشتہارات کے ذریعے جو بمباری کی گئی اور بڑے بڑے اشتہارات کے ذریعے
جو میزائل داغے گئے ہیں اس کے باوجود عمران خان اپنے مورچے میں ڈٹے رہے اور آج پاکستان کے وزیراعظم کی حیثیت سے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہی اشتہارات کی ادائیگی کی ہدایات دے رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان آج بھی غریب عوام، قومی سلامتی، دفاع اور میڈیا ورکرز کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اداروں کو تحفظ دینے کیلئے مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب میڈیا کے حقوق کے دفاع کی بات کریں تو اس میں میڈیا ورکرز فرنٹ لائن آف ڈیفنس پر نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر منظم طریقہ سے پریس کونسل آف پاکستان، پیمرا، سی پی این ای، اے پی این ایس، پی بی اے اور صحافتی تنظیمیں مل کر صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے ایک طویل مدتی حکمت عملی تیار کر لیں تو اس بحرانی کیفیت سے احسن طریقہ سے نمٹا جا سکتا ہے، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بھی ای او بی آئی اور سوشل سکیورٹی کے حقوق، نوکریوں کا تحفظ، جان کا تحفظ، صحت اور ہاؤسنگ کی سہولیات ملنی چاہئیں، یہ تمام چیزیں ایک جامع میڈیا پالیسی میں یکجا کی جا رہی ہیں،
حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میڈیا مالکان کو اشتہارات کی مد میں جو بھی ادائیگی ہو گی وہ ملازمین کی تنخواہوں کے ساتھ مشروط کی جائے گی، حکومت یہ چاہتی ہے کہ میڈیا کی صنعت میں بھی اجر اور اجیر کو برابر کا حق ملنا چاہئے، بدقسمتی سے میڈیا میں صرف اجر کو تحفظ اور اجیر کو تنہا چھوڑ دیا گیا، ہم نے اس کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور ڈاکٹر ہمیں بتایا گیا کہ نیوکلیس کے بغیر سائنس کی تھیوری نہیں چلتی، اسی طرح میڈیا نیوکلیس میں میڈیا ورکرز کو منفی کر دیں تو
میڈیا صنعت زیرو ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی جرنیل، سرمایہ دار، جاگیردار کی بیٹی نہیں ہوں اور نہ ہی میں موروثی سیاست کا حصہ ہوں کہ مجھے باپ کی طرف سے سیاست منتقل ہوئی ہو، میں ایک کارکن ہوں اور میری طاقت غریب عوام ہیں اور اسی عوام کی بدولت آج میں عوم کی خدمت کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو غریبوں کی جو تڑپ ہے وہ کسی اور سیاستدان کو نہیں ہے، عمران خان ہر سطح پر غریب عوام کو ریلیف دینے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں تمام چیلنجز، مشکلات اور اہداف کے حصول کیلئے لڑکھڑاتی معیشت کو سہارا دینے کیلئے مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اڑتے ہوئے ڈالر کے پر کاٹ دیئے ہیں، اب معیشت کے استحکام کیلئے دن رات محنت کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نیب عدالت کی طلبی پر سیاست میں زندہ رہنے کیلئے ایک ناکام کوشش کی گئی، ایک سیاسی جماعت جو کبھی وفاق کی نمائندگی کرتی تھی آج کل وہ سندھ کی بجائے اضلاع کی سیاست تک
محدود ہو گئی ہے، یہ جماعت سیاسی اور عوامی حمایت بالکل کھو چکی ہے، گذشتہ الیکشن میں اس جماعت کے امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہوئی ہیں، یہ پیغام ہے کہ کرپشن سے الگ ہو جائیں یا حقیقی سیاست کریں، عنقریب یہ جماعت سندھ سے بھی فارغ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیشی کے موقع پر کارکنوں اور خواتین کو سیاسی ایندھن کے طور پر استعمال کیا گیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بدقسمتی سے ابھی بھی
سیاست میں وہ پختگی نہیں آ سکی جو آنی چاہئے تھی، کرپشن کرنے والے سیاستدانوں کو حساب دینے کیلئے نیب بلاتی ہے تو اس کا جواب دینے کی بجائے حکومت پر تنقید کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اپنی جان تک قربان کر دی لیکن آج ان کا بیٹا پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ آور ہونے والے رکن اسمبلی کو پارلیمنٹ میں لانے کی بات کرکے اپنی ماں کی شہادت سے روگرانی کر رہا ہے۔