لاہور(نیوزڈیسک)بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے سوگ میں حکومت کا حیرت انگیز اقدام، تمام سرکاری محکموں کو ایسا حکم جاری کردیا گیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے سوگ میں حکومت نے تمام سرکاری تقریبات کو تین دن کے لئے منسوخ کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں، بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد لندن کے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں انتقال کرگئی ہیں ، بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر
دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے تاہم حکومت نے شریف فیملی کے غم میں شامل ہوتے ہوئے تمام سرکاری محکموں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام سرکاری تقریبات کو تین دن کے لئے منسوخ کردیاجائے ۔قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کلثوم نواز کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیگم کلثوم نواز بہادر خاتون تھیں۔حکومت، کلثوم نواز کی فیملی اور لواحقین کو قانون کے مطابق سہولیات فراہم کرے گی۔دریں اثناء ذرائع کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی تدفین کا فیصلہ نوازشریف کی رہائی اور ان سے مشاورت کے بعد کیاجائے گا ،اس سلسلے میں نوازشریف کے بھائی شہبازشریف بیگم کلثوم نواز کی میت پاکستان لانے کے لئے برطانیہ روانہ ہورہے ہیں ،بیگم کلثوم نواز کا انتقال، حسن اور حسین نواز اپنی والدہ کے جسد خاکی کے ساتھ جب پاکستان آئیں گے تو ان کے ساتھ کیا سلوک کیاجائیگا؟ بڑا فیصلہ کرلیاگیا، تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن کے ہارلے سٹریٹ کلینک میں انتقال کر گئی ہیں جس کے بعد بیگم کلثوم نواز کے جسد خاکی کوپاکستان لانے کا فیصلہ کیاگیا ہے ،بیگم کلثوم نواز کے جسد خاکی کے ساتھ ان کے بیٹے حسن نوازاور حسین نواز پاکستان آئیں گے یا نہیں اس سلسلے میں شریف خاندان مزید پریشانی کا شکار ہے اور تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیاجاسکا،حسن نوازاور
حسین نواز کیخلاف نیب میں مختلف ریفرنسز زیر سماعت ہیں اور ان کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے دونوں کو اشتہاری بھی قرار دیا جا چکا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے فیصلے کیا ہے کہ اگر حسن نواز اور حسین نواز اپنی والدہ کے جسد خاکی کے ساتھ پاکستان پہنچے تو انہیں ائیرپورٹ سے گرفتار نہیں کیا جائے گا اور نماز جنازہ کی ادائیگی کے علاوہ تدفین میں بھی حصہ لینے کی اجازت دے دی جائے گی تاہم نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ تدفین کے عمل کے مکمل ہونے کے بعد حسن نواز اور حسین نواز کو گرفتار کرلیاجائے گا اور انہیں عدالت میں پیش کیاجائے گا اس کے بعد عدالت ہی ان کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔