بدھ‬‮ ، 19 مارچ‬‮ 2025 

حکومت دو مقبول ترین مگرخطرناک گیمز پر پابندی لگانے کا فیصلہ،احکامات جاری

datetime 1  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) حکومت نے بلیو وہیل اور مومو گیم پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایسی گیمز کی گنجائش نہیں ہے اس طرح کی گیمز بنانا اور پھیلانا سائبر کرائم کے زمرے میں آئے گا تفصیلات کے مطابق حکومت نے بلیو وہیل اور مومو گیم پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایسی گیمز کی گنجائش نہیں ہے۔ اس قسم کی گیمز بنانا اور پھیلانا سائبر کرائم کے زمرے میں آئے گا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنو نیر ووفا قی وزیر برائے انفار میشن ٹیکنالوجی و مواصلات ڈاکٹر خا لد مقبول صدیقی نے گذشتہ روزکراچی میں آئی ٹی ٹیکنالوجی اور سافٹ ویرڈویلپرز کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بلیو ویل اور مومو جیسے سافٹویرز (سوشل گیمز)کی کوئی گنجائش موجود نہیں، اس طرح کے سوفٹ ویرز (سوشل گیمز)نوجوانوں کی تباہی اور دنیا میں موت کا ایک بڑا سبب بنتے جارہے ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ اب یہ ہمارے معاشرے میں بھی نشے کی طرح پھیل رہا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اعلان کیا کہ بہت جلد حکومت پاکستان ایسے تمام سوفٹ ویرز (سوشل گیمز) کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر رہی ہے جبکہ اب ہم ایک قانونی سازی کے زریعے اس طرز کے تمام پروگرامز کا بنانا، اس کا پھیلانا یا اسکا استعمال کرنا سائبر کرائم کے ضمرے میں لائیں گے اور اس کے استعمال پر سخت سزائیں دی جائینگی۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے خصوصا والدین سے اپیل کی کہ وہ بچوں پر کڑی نگاہ رکھیں،کیونکہ یہ سوشل گیمزواٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعے آپ کے بچوں کو ان کے موبائل فون پر بھیجے جارہے ہیں اور جو بچہ یا بڑا ایک بار اس کے شکنجے میں پھنس جائے

اسکا نکلنا مشکل ہوجاتا ہے ،ذرائع ابلاغ بھی ان سافٹویرز (سوشل گیمز) کی تباہ کاریوں سے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے افرادبھی اس سلسلے میں ایک اہم کردار اداکر سکتے ہیں اور وہ اپنی اگاہی مہم کے ذریعے پاکستان کے نوجوانوں اور بچوں کو ایسے تمام سافٹویرز (سوشل گیمز)سے دور کرکے احتماعی طور پر ہزاروں زندگیاں بچانے میں انتہائی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…