اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کچھ لوگوں کو بیرون ممالک سے پاکستان لانے کی کوشش کر رہے ہیں، سینئر صحافی نے کہا کہ اس حوالے سے جمعرات تک معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ
وزیراعظم کی کابینہ ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے اور وزیراعظم دوسرے فیز میں کچھ ایسے چہرے سامنے لانے کی کوشش کریں گے جو آپ کی توقعات کے مطابق ہوں، معروف صحافی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو چہرے پہلے فیز میں سامنے آئے ہیں جیسے فہمیدہ مرزا اور زبیدہ جلال ان پر واقعی سوالیہ نشان ہیں لیکن میرے خیال سے وہ سیکنڈ فیز میں ایسے چہرے سامنے لانے کی کوشش کریں گے جو آپ کو پسند آئیں۔ معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ جہاں تک آپ ذکر کر رہے ہیں اہم تعیناتیوں کی جو وزیراعظم نے آؤٹ آف پارلیمنٹ کرنی ہیں تو جمعرات تک انتظار کر لیں کیونکہ اصل چیلنج پاکستان کو اکانومی کے محاذ پر ہے، معروف صحافی نے کہا کہ اس حوالے سے وہ کچھ لوگ باہر سے لانے کی کوشش کر رہے ہیں اور جمعرات تک معاملات فائنل ہو جائیں گے۔ اہم کارپوریشنز اور اداروں کے لیے جن لوگوں کو بیرون ملک سے لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ان میں کچھ لوگ مان نہیں رہے اور انہیں منانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ میاں نوازشریف 1996ء میں اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے نصرت جاوید، محمد مالک، عامر متین اور مجھے بھوربن بلا کر کہا تھا کہ میری حکومت آنے والی ہے، اس لیے آپ لوگوں نے سو دن تک مجھ پر کوئی تنقید نہیں کرنی ہے، معروف صحافی نے کہا کہ اگر ہم میاں نواز شریف کو تین ماہ دے سکتے ہیں تو ہمیں عمران خان کو بھی تین مہینے دے دینے چاہئیں۔