منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

کم از کم تنخواہ 30 ہزار اور پنشن 15 ہزار روپے مقرر کی جائے،عمران خان سے بڑا مطالبہ کردیاگیا

datetime 30  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سی پی پی) سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ سرمایہ داروں نے مزدوروں کے اتحاد کو پارہ پارہ کردیا کیوں کہ مزدور طبقے نے ہمیشہ استحصال اور آمریت کے خلاف آواز اٹھائی۔ قومی مزدور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزدور طبقے، محبِ وطن قوتوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے متحد ہونے کا کہا اور کہا کہ برابری ۔

بھائی چارے اور سماجی انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دے کر قوم کی جدوجہد کو کامیاب بنائیں۔سینیٹر رضا ربانی نے یہ گفتگو آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن(اے پی ڈبلیو سی)کے تحت ہونے والی قومی مزدور کانفرنس سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب میں کی۔ان کا کہنا تھا کہ کام کی عزت اور جمہوریت قوم کی بہبود کے لیے لازم ہے، لیکن اشرافیہ طبقہ جدوجہد کرنے والے افراد کو دباتے ہیں اور ابھرنے نہیں دیتے۔اس کے علاوہ سینیٹر رضا ربانی نے پالیسی بیان میں متعدد مرتبہ یو ٹرن لینے پر نئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزدور رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان اور صوبوں کے وزراء اعلیٰ سے اپنی اپنی جماعتوں کے منشور پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جاسکے۔اس موقع پر اے پی ڈبلیو سی کے سیکریٹری جنرل خورشید احمد نے سالانہ رپورٹ اور قرارداد پیش کی ، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ صنعتوں، پرائیویٹ سیکٹر ، تجارتی اور مالیاتی اداروں میں کم سے کم تنخواہ 30 ہزار روپے مقرر کی جائے، اس کے ساتھ پینشن کی رقم بھی بڑھا کر 15 ہزار روپے کی جائے۔کانفرنس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ لیبر قوانین کا اطلاق کیا جائے اور بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے کنوینشن کے مطابق اس کی نگرانی کیلیے آزادانہ انسپکشن مشینری مقرر کی جائے۔کانفرنس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہزاروں صنعتوں میں لیبر قوانین کی نگرانی کے لیے محض 571 لیبر افسران موجود ہیں۔

جبکہ محکمہ زراعت میں اس معاملے میں کوئی ضابطہ کار موجود نہیں۔مزدور رہنماؤں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مالیاتی اداروں میں ٹریڈ یونینز بحال کی جائیں جبکہ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے کنوینشن کے تحت مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔اس کے علاوہ 1965 کے سوشل سیکیورٹی اسکیم آرڈیننس کے تحت مزدوروں کو بڑھاپے میں مفت علاج کی سہولت بحال کرنے، بے گھر افراد کو زمین دینے، بچوں کا استحصال روکنے، جبری مشقت اور خواتین کے خلاف امتیازی سلوک اور ہراساں کیے جانے کے خلاف اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…