بدھ‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2024 

کم از کم تنخواہ 30 ہزار اور پنشن 15 ہزار روپے مقرر کی جائے،عمران خان سے بڑا مطالبہ کردیاگیا

datetime 30  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سی پی پی) سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ سرمایہ داروں نے مزدوروں کے اتحاد کو پارہ پارہ کردیا کیوں کہ مزدور طبقے نے ہمیشہ استحصال اور آمریت کے خلاف آواز اٹھائی۔ قومی مزدور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزدور طبقے، محبِ وطن قوتوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے متحد ہونے کا کہا اور کہا کہ برابری ۔

بھائی چارے اور سماجی انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دے کر قوم کی جدوجہد کو کامیاب بنائیں۔سینیٹر رضا ربانی نے یہ گفتگو آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن(اے پی ڈبلیو سی)کے تحت ہونے والی قومی مزدور کانفرنس سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب میں کی۔ان کا کہنا تھا کہ کام کی عزت اور جمہوریت قوم کی بہبود کے لیے لازم ہے، لیکن اشرافیہ طبقہ جدوجہد کرنے والے افراد کو دباتے ہیں اور ابھرنے نہیں دیتے۔اس کے علاوہ سینیٹر رضا ربانی نے پالیسی بیان میں متعدد مرتبہ یو ٹرن لینے پر نئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزدور رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان اور صوبوں کے وزراء اعلیٰ سے اپنی اپنی جماعتوں کے منشور پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جاسکے۔اس موقع پر اے پی ڈبلیو سی کے سیکریٹری جنرل خورشید احمد نے سالانہ رپورٹ اور قرارداد پیش کی ، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ صنعتوں، پرائیویٹ سیکٹر ، تجارتی اور مالیاتی اداروں میں کم سے کم تنخواہ 30 ہزار روپے مقرر کی جائے، اس کے ساتھ پینشن کی رقم بھی بڑھا کر 15 ہزار روپے کی جائے۔کانفرنس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ لیبر قوانین کا اطلاق کیا جائے اور بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے کنوینشن کے مطابق اس کی نگرانی کیلیے آزادانہ انسپکشن مشینری مقرر کی جائے۔کانفرنس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہزاروں صنعتوں میں لیبر قوانین کی نگرانی کے لیے محض 571 لیبر افسران موجود ہیں۔

جبکہ محکمہ زراعت میں اس معاملے میں کوئی ضابطہ کار موجود نہیں۔مزدور رہنماؤں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مالیاتی اداروں میں ٹریڈ یونینز بحال کی جائیں جبکہ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے کنوینشن کے تحت مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔اس کے علاوہ 1965 کے سوشل سیکیورٹی اسکیم آرڈیننس کے تحت مزدوروں کو بڑھاپے میں مفت علاج کی سہولت بحال کرنے، بے گھر افراد کو زمین دینے، بچوں کا استحصال روکنے، جبری مشقت اور خواتین کے خلاف امتیازی سلوک اور ہراساں کیے جانے کے خلاف اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…