بدھ‬‮ ، 23 اپریل‬‮ 2025 

ن لیگ کواعتزاز احسن پر سب سے بڑا اعتراض کس بات پر ہے؟اگر حزب اختلاف کی طرف سے مشترکہ امیدوار سامنے آیا تو کیا ہوگا؟حاصل بزنجو کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 28  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار چوہدری اعتزاز احسن کی حمایت کرنے پر مسلم لیگ (ن )کو سب سے بڑا اعتراض اعتزاز احسن کی طرف سے پاناما کیس کے دوران نواز شریف کے خلاف دئیے گئے بیانات تھے اور اسی وجہ سے تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار کے مقابلے میں حزب اختلاف کو مشترکہ صدارتی امیداوار میدان میں لانے میں ناکامی کا سامنا رہا۔بی بی سی کو دیئے گئے

انٹرویو میں حزب اختلاف کی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر حاصل بزنجو نے کہا کہ پاکستان مسلم ن کے اراکین اعتزاز احسن کو ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں تھے۔صدارتی انتخاب میں مشترکہ امیدوار ہونے کی صورت میں جیت کے امکانات پر بات کرتے ہوئے بلوچستان کے رہنما نے کہا کہ صدارتی انتخاب میں کیونکہ صوبائی اسمبلی کی کل تعداد کو بلوچستان اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد پر تقسیم کیا جاتا ہے اس لیے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے ارکان کی ووٹ کی قدر کہیں بڑھ جاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر حزب اختلاف کی طرف سے مشترکہ امیدوار سامنے آتا تو مقابلہ انتہائی دلچسپ اور کڑا ہو جاتا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں اختر مینگل حزب اقتدار کی حمایت نہیں کر رہے اور نیشنل عوامی پارٹی نے حزب اقتدار کا حصہ ہوتے ہوئے بھی صدارتی انتخاب میں حزب مخالف کے امیدوار کو ووٹ دینے کا یقین دلایا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اس صورتحال میں حزب اختلاف بڑا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتی تھی۔پیپلز پارٹی کی طرف سے اعتزاز احسن کو نامزد کیے جانے پر انھوں نے کہا کہ متحدہ حزب اختلاف کی کس جماعت کو یہ اختیار نہیں دیا گیا تھا کہ وہ یک طرفہ طور پر حزب اختلاف کے مشترکہ صدارتی امیدوار کے نام کا اعلان کر دیں۔حاصل بزنجو نے کہا کہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے اعتزاز احسن نواز شریف اور کلثوم نواز کے متعلق جو بیانات دیتے رہے ہیں

ان کی وجہ سے مسلم لیگ کے اراکین انھیں ووٹ دینے کے لیے تیار نہیں تھے اور یہی حزب اختلاف کی سب سے بڑی مشکل تھی۔پیپلز پارٹی نے بقول ان کے یکطرفہ طور پر اعتزاز احسن کے نام کا اعلان کر دیا جس سے یہ معاملہ پیچیدگی کا شکار ہو گیا۔ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ پوری طرح سے حزب اختلاف کا ساتھ دے گی یا حزب اقتدار کا ساتھ دیں گے۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کہنے پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا ابتدائی طور پر حزب اختلاف کی کئی جماعتیں خاص طور مولانا فضل الرحمان کی جماعت قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھنے کو تیار نہیں تھیں۔



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…