اسلام آباد (آن لائن) وفاقی کابینہ نے نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ کے الزام میں فارغ کردیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کے شدید نوعیت کے الزامات کے بعد ملک کے سب سے برے قومی بینک میں انہیں اہم عہدے پر نہیں رکھا جاسکتا تھا۔ انہی پابند سلاسل وزیراعظم نواز شریف کے حکم پر مارچ 2017 ء میں نیشنل بینک کا
صدر مقرر کیا گیا تھا وہ سٹیٹ بینک کے اہم عہدے پر رہ چکے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ جو افسران ایمانداری اور محنت سے کام کرنے والے ہیں انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جنوبی پنجاب کا صوبہ بنانے کے لئے وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اورخسرو بختیار پر مشتمل ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے۔ جو اپوزیشن سے رابطے کر کے ان سے حمایت حاصل کریں گے۔ اس کے علاوہ خواتین کو وراثت میں حق دینے کے قانون کو موثر بنانے فاٹا کے کے پی میں ادغام ، گڈ گورننس اور سول سروس کے قوانین کے حوالے سے سفارشات، بیرون ملک سے لوٹی ہوئی دولت کو لانے کے لئے کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ سو دن کے ٹارگٹ کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے تیسرے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے وراثت کے قانون کو ٹھوس اور موثر بنانے کے لئے کام شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اینٹی ٹیر ارزم ایکٹ کے حوالے سے مختلف مشکلات اور رکاوٹوں کو دور کر کے کورٹس وغیرہ کے مسائل حل کئے جائیں گے۔ نیکٹا کو فعال بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ فاٹا کو کے پی میں مرجر کے لئے گورنر کے پی اور مشیر ارباب شہزاد کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے حوالے سے کام کریں گے۔
جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے لئے شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے جو مذکورہ صوبے کے لئے اپوزیشن جماعتوں سے بات کر کے انکی رضا مندی حاصل کریں گے تاکہ نئے صوبے کے قیام کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس میں مطلوبہ تعداد کے ذریعے ترمیم لا کے نیا صوبہ بنانے پر کام کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس کے علاوہ ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کو عملی شکل دینے کے لئے بھی ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے۔ گڈ گورننس اور
سول سروس ریفارمز کے لئے بھی وزیراعظم کے خصوصی مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کو ریویو کرنے کا ٹاسک دیا ہے جبکہ فیڈرل گورنمنٹ ریفارمز کو بھی 90روز کے اندر ممکن بنانے کے لئے سفارشات پیش کریں گے۔ نیب کے قوانین میں تبدیلی کے لئے بھی کام شروع کر دیا ہے جبکہ خسرو بختیار او رشیخ رشید پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو سی پیک کے حوالے سے شروع ہونے والے کام پر اپنی رپورٹ مرتب کریں گے اور اس پر انرجی سمیت مختلف منصوبوں پر بھی اپنی رپورٹس پیش کریں گے۔(