اسلام آباد(آئی این پی) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک کے محروم طبقات کے چار کٹیگریز کو مفت تعلیم دینے کا اعلان کردیا ہے ۔ اِن کٹیگریز میں جیلوں میں مقید افراد ٗ معذور افراد ٗ ڈراپ آئوٹ گرلز اور خواجہ سرا کمیونٹی شامل ہیں ۔ وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے توقع ظاہر کی ہے کہ ان کٹیگریز کے افراداِس تعلیمی سہولت سے بھر پور فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی کوشش ہے کہ ان طبقات سے
زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تعلیمی نیٹ میں شامل کیا جائے۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے پاکستان کے “خواجہ سراء کمیونٹی” کی حالات زندگی میں بہتر ی لانے اور ان کو مفید شہری بنانے کے کام میں ذاتی دلچسپی لے کر اس کمیونٹی کے لئے میٹرک تا پی ایچ ڈی سطح تک مفت تعلیمی پالیسی متعارف کرکے دیگر جامعات کے لئے ایک روڈ میپ متعین کردیا ہے۔ منصوبے کے تحت ٗ ملک بھر میں رہنے والے خواجہ سرا میٹرک سے پی ایچ ڈی ٗ مختصر دورانیہ کے زرعی ٗ ٹیکنیکل اور ووکیشنل کورسسز کے کسی بھی پروگرام میں داخلہ لے سکتے ہیں اور ان سے کسی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائے گی ۔سمسٹر خزاں2018ء کے داخلوں کی آخری تاریخ 5۔ستمبر مقرر ہے۔مجرموں کے اخلا ق و کردار کی اس طرز پر اصلاح کرنا کہ وہ اپنی قید کی مدت کاٹنے کے بعد معاشرے میں ایک مہذب ٗ مفید اور مثبت شہری کے طور پر ایک نئی زندگی کا آغاز کرسکیں۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ڈاکٹر شاہد صدیقی نے ملک بھر کی جیلوں میں مقید افراد کو جیل کے حدو د کے اندر مفت تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط پالیسی وضع کرکے اس پر باقاعدہ عمل درآمد شروع کردیا ہے ۔اب تک 1000سے زائد قیدی یونیورسٹی کے تعلیمی نیٹ سے منسلک ہوچکے ہیں۔وائس چانسلر ٗ ڈاکٹر شاہد صدیقی فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کو میٹرک کی تعلیم مفت فراہم کرنے کی منظوری بھی دے چکے ہیں۔