راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ) نواز شریف نے ذہنی طور پر شہباز شریف سے خود کو علیحدہ کر لیا، ماں آپ گواہ رہنا میرے جتنے خدشات شہباز اور ان کی ٹیم سے متعلق تھے ان خدشات کو میری لندی سے آمد کے موقع پر تقویت ملی ہے اور میری گزارش ہے کہ تلخ تجربات کے باوجود شہباز شریف نے ایئر پورٹ پہنچنے کے لئے ریلی تاخیر سے کیوں نکالی ؟
اور جگہ جگہ پزیرائی حاصل کرنے کے لئے بے فائدہ وقت ضائع کیا، سابق وزیراعظم کی اڈیالہ جیل میں والدہ سے ملاقات کے دوران شہباز شریف کی جانب اشارہ کر کے کیا کہا؟خبر رساں ایجنسی کا بڑا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل شہباز شریف، بیگم شمیم شریف اور شریف خاندان کے دیگر افراد نے اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی ، یہ ملاقات جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی ۔ اس ملاقات کے حوالے سے خبر رساں ادارے آن لائن نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف نے اس موقع پر ائیرپورٹ ریلی لیکر نہ پہنچنے اور ریلی دیر سے نکالنےکا شکوہ کیا جبکہ اس موقع پر نواز شریف نے شہباز شریف کی زیر سربراہی ان کی واپسی سے متعلق اجلاسوں کی تفصیلات اور ریلی کی فوٹیج بھی طلب کر لی ہیں۔ آن لائن کے مطابق گزشتہ روز شریف خاندان شہباز شریف کی قیادت میں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے لئے اڈیالہ جیل گئے اس موقع پر نواز شریف نے اپنی فیملی کے افراد سے ہٹ کر شہباز شریف سے گرمجوشی نہ دکھائی۔ ماں شمیم اختر نے اس موقع پر نواز شریف سے پیار کیا او رکہا کہ میری دعا ہے آپ میدان کو خوش اسلوبی سے فتح کریں گے۔ اس موقع پر نواز شریف نے شہباز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ماں آپ گواہ رہنا میرے جتنے خدشات شہباز اور ان کی ٹیم سے متعلق تھے ان خدشات کو میری لندی سے آمد کے موقع پر تقویت ملی ہے
اور میری گزارش ہے کہ تلخ تجربات کے باوجود شہباز شریف نے ایئر پورٹ پہنچنے کے لئے ریلی تاخیر سے کیوں نکالی ؟ اور جگہ جگہ پزیرائی حاصل کرنے کے لئے بے فائدہ وقت ضائع کیا۔نواز شریف اور مریم نواز نے لاہور میں استقبال نہ ہونے پر اپنے آپ کو شہباز شریف اور ان کی ٹیم سے ذہنی طور پر علیحدگی اختیار کر لی ہےجبکہ مریم نواز کے داماد احیل منیر ، خرم دستگیر ، چودھری تنویر سے روز مرہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ رکھنے کی بھی ہدایت دے دی ہیں۔
نواز شریف نے مریم نواز کے داماد راحیل منیر ، چودھری تنویر ، خرم دستگیر ، مشاہد اللہ و دیگر لوگوں کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ روز مرہ کی اپ ڈیٹس سے متعلق بمعہ پروف آگاہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راحیل منیر کے ساتھ نواز شریف نے چند منٹ کے لئے علیحدہ ملاقات بھی کی۔انتہائی معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ میاں محمد نواز شریف سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت اپنی پارٹی کے با اعتماد ساتھیوں
خواجہ سعد رفیق ، خواجہ آصف ، احسن اقبال کے حالیہ کردار پر سوالیہ نشان لگایا ہےاور وہ امید رکھتے تھے کہ ان کے استقبال کے لئے وہ لاہور کی کایا پلٹ کر ایئر پورٹ ضرور پہنچیں گے تاہم اس موقع پر کوئی لیگی رہنما ان کے استقبال کے لئے لاہور ایئر پورٹ نہ پہنچ سکا اور نہ ہی اپنی پاور شو دکھانے کے لئے اپنی قیادت کو قائل کر سکا ہے۔