جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

منصوبےغیرملکی پیسوں سے بنتے اورچلانے کیلئے بھی بیرونی رقم کا انتظارکیاجاتاہے، سپریم کورٹ

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں غیر ملکی قرض لے کر منصوبے بن جاتے ہیں لیکن انہیں چلانے کے لئے فنڈز نہیں دیئے جاتے تو کیا ہمیشہ بھیک مانگ کر ہی گزارا کیا جائے گا۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق از خود نوٹس کیس سماعت کی،سماعت کے دوران عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے سے متعلق وفاق اور صوبوں کی رپورٹ مسترد کردی۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ غیر ملکی قرض لے کر منصوبے بن جاتے ہیں چلانے کے لئے فنڈز نہیں دیئے جاتے، میونسپل اداروں میں گھوسٹ ملازمین کی بھرمار ہے، بڑی مچھلیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا، شہروں میں کچرے کو آگ لگا دی جاتی ہے جس سے آلودگی پھیلتی ہے، کراچی میں ہر طرف کچرے کے ڈھیر ہیں۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں صفائی کا برا حال ہے کیا عدالت شہر شہر جا کر صفائی ستھرائی کے احکامات جاری کرے۔ ڈی جی ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ پشاور میں تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس غیر فعال ہیں۔ اے ڈی بی سے قرض لے کر پلانٹس لئے گئے تھے لیکن اب وسائل نہ ہونے کے باعث یہ بند پڑے ہیں ،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہمیشہ بھیک مانگ کر ہی گزارا کیا جائے گا اور اے ڈی بی ہر سال ہمیں قرضے ہی دیتا رہے گا، صوبائی حکومت فنڈز جاری کیوں نہیں کرتی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا کی رپورٹ میں لفظ سونامی کیا ہے جس پر کے پی کے حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ یہ صوبے میں درخت لگانے کی مہم کا نام ہے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ سونامی کا مطلب تو تباہی ہے۔



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…