ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

منصوبےغیرملکی پیسوں سے بنتے اورچلانے کیلئے بھی بیرونی رقم کا انتظارکیاجاتاہے، سپریم کورٹ

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں غیر ملکی قرض لے کر منصوبے بن جاتے ہیں لیکن انہیں چلانے کے لئے فنڈز نہیں دیئے جاتے تو کیا ہمیشہ بھیک مانگ کر ہی گزارا کیا جائے گا۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق از خود نوٹس کیس سماعت کی،سماعت کے دوران عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے سے متعلق وفاق اور صوبوں کی رپورٹ مسترد کردی۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ غیر ملکی قرض لے کر منصوبے بن جاتے ہیں چلانے کے لئے فنڈز نہیں دیئے جاتے، میونسپل اداروں میں گھوسٹ ملازمین کی بھرمار ہے، بڑی مچھلیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا، شہروں میں کچرے کو آگ لگا دی جاتی ہے جس سے آلودگی پھیلتی ہے، کراچی میں ہر طرف کچرے کے ڈھیر ہیں۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں صفائی کا برا حال ہے کیا عدالت شہر شہر جا کر صفائی ستھرائی کے احکامات جاری کرے۔ ڈی جی ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ پشاور میں تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس غیر فعال ہیں۔ اے ڈی بی سے قرض لے کر پلانٹس لئے گئے تھے لیکن اب وسائل نہ ہونے کے باعث یہ بند پڑے ہیں ،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہمیشہ بھیک مانگ کر ہی گزارا کیا جائے گا اور اے ڈی بی ہر سال ہمیں قرضے ہی دیتا رہے گا، صوبائی حکومت فنڈز جاری کیوں نہیں کرتی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا کی رپورٹ میں لفظ سونامی کیا ہے جس پر کے پی کے حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ یہ صوبے میں درخت لگانے کی مہم کا نام ہے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ سونامی کا مطلب تو تباہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…