کراچی (این این آئی)معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ بولی وڈ میں کام کرنا کبھی بھی ان کا مقصد نہیں تھا اور وہ صرف پاکستان پر ہی توجہ مرکوز رکھنا چاہتی تھیں۔خیال رہے کہ ماہرہ خان کی ڈیبیو بولی وڈ فلم رئیس گزشتہ سال جنوری میں اس وقت ریلیز ہوئی تھی، جب 2016 کی آخری سہ ماہی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اڑی واقعے کو لے کر کشیدگی بہت زیادہ بڑھ چکی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ماہرہ خان نے دونوں ممالک کے درمیان تنائو کے اثر پر بات کی۔رئیس کو پاکستان میں ریلیز کرنے کی اجازت نہیں ملی تھی جبکہ ماہرہ خان بھارت میں بھی اس کی پروموشن کا حصہ نہیں بن سکی تھیں اس وقت میں غصے میں تھی، میں اداس اور مشتعل تھی اور وہ مایوسی کے ساتھ تکلیف پہنچادینے والے لمحات تھے۔ پھر میں ایسے مقام پر پہنچ گئی جہاں میرا ماننا تھا کہ غصہ مجھے بہتر اداکار نہیں بناسکتا، اس سے بطور فرد مجھے کچھ نہیں ملے گا، تو میں نے اسے گزر جانے دیا تاکہ آگے بڑھ سکوں۔انہوں نے انکشاف کیا بولی وڈ درحقیقت کبھی بھی میرا مقصد نہیں تھا، ہوسکتا ہے کہ آپ بحث کریں کہ مجھے وہاں مزید فلمیں کرنی چاہئے، یقیناً میں ایسا کرسکتی ہوں، مگر رئیس کی ریلیز کے بعد میں فلم ورنہ کے لیے کام شروع کردیا، اس سے پہلے بھی جب یہ سب کچھ ہورہا تھا تو میری توجہ ہمیشہ پاکستان پر مرکوز تھی۔ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ لوگ سوچتے ہیں کہ رئیس کا تنازعہ ان کے کیرئیر کابڑا جھٹکا تھا اور ایسا تھا بھی، مگر اب وہ آگے بڑھ چکی ہیں۔انہوں نے مزید کہا اب مجھے بس یہ محسوس ہوتا ہے کہ کسی اور نے وہ کام کیا تھا اور اب میں پاکستانی فلمی صنعت کی تحریک کا حصہ ہوں، کیونکہ میرا ماننا ہے کہ اب سے اگلے 20 برسوں کے دوران آج کے بچے یا میرا بیٹا اگر مستقل میں اداکار بننا چاہیں، تو ان کے لیے ہمیں صنعت کو تشکیل دینا چاہئے، تاکہ انہیں زیادہ جدوجہد کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ماہرہ خان اس وقت پاکستان میں 2 فلموں سات دن محبت ان اور مولا جٹ 2 کی شوٹنگ میں مصروف ہیں-