پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

بہت سے ممالک ہمارے فنکاروں کو اپنے پراجیکٹس کا حصہ بنا رہے ہیں، صدف بھٹی

datetime 12  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) اداکارہ وماڈل صدف بھٹی نے کہا ہے کہ ایک نہیں اب توبہت سے ممالک ان کو اپنے پروجیکٹس کا حصہ بنارہے ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں صدف بھٹی نے کہا کہ ایک فنکارکسی بھی ملک کا سفیرہوتا ہے لیکن اس کی فنی صلاحیتوں کے قدردان کسی ایک ملک میں نہیں بلکہ دنیا بھرمیں موجود ہوتے ہیں۔ اس لیے فنون لطیفہ اورکھیل کے شعبوں سے وابستہ لوگوں کے چاہنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے ۔

مگراس کے باوجود کچھ لوگ ایسے فیصلے کربیٹھتے ہیں، جس سے ان کا اپنا ہی نقصان ہوتا ہے اورملک کی بدنامی بھی ہوتی ہے۔اداکارہ نے کہا کہ اگردیکھا جائے توبظاہرہمارے پڑوسی ملک نے پاکستانی فنکاروں اورتکنیکاروں پرپابندی عائد کردی ہے لیکن اس کا نقصان ہمیں نہیںبلکہ ان کوخود ہورہا ہے۔ ایک طرف توراحت فتح علی خاں اورعاطف اسلم سمیت دیگرفنکاروں سے ہاتھ دھونے پڑے اوراس کے علاوہ فلموں کا کاروباربھی متاثرہورہا ہے۔صدف بھٹی نے کہا کہ یہ بات توکسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ راحت، عاطف اورفواد خان اس وقت بالی وڈ کی سب سے زیادہ ضرورت بن چکے تھے۔ موسیقی کے شعبے میں ہمارے عظیم گلوکاروں نے بالی وڈ کے تمام پلے بیک سنگرز کی چھٹی کردی تھی ،جبکہ ایکٹنگ کے میدان میں فواد خان کی طرف سے عمدہ اداکاری کا ریڈ سگنل بھی سب کوپریشان کرنے لگا تھا۔اداکارہ نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اپنی جان چھڑوانے اور بھارتی فنکاروں اورگلوکاروں کو بے روزگار ہونے سے بچانے کیلیے سارا کھیل رچایا گیا۔ مگر اس سازشی کارروائی کی چال اب سب کے سامنے ہے اورجس طرح سے بھارت کے بہت سے فنکاروں نے اس بات پرحکومت اورایسوسی ایشن کے فیصلے کوتنقید کا نشانہ بنایا ہے، اس کے بعد توساری دنیا میں بھی اس مسئلے پربھارت کی منفی سوچ کونشانہ بنایا جارہا ہے۔صدف نے کہا کہ پاکستانی فنکارہوں یا گلوکار وہ جہاں بھی چلے جائیں لیکن ان کے نام کے ساتھ توپہلے پاکستان کا نام آتاہے، جوان کے لیے باعث فخربات ہے۔ باقی رہا کام بالی وڈ یا کسی بھی ملک میں کام کرنے کا توہمارے فنکاروں کی صلاحیتوں سے پوری دنیا واقف ہے اوران کی ضرورت کے مطابق ایک نہیں اب توبہت سے ممالک ان کواپنے پروجیکٹس کا حصہ بنارہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…