اہور(این این آئی)اداکارہ وماڈل نمرہ خان نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستانی سینما گھروں میں بالی ووڈ ستاروں کی فلمیں دکھائی جارہی ہیں اسی طرح ہالی ووڈ فلمیں بھی معمول کے ساتھ لگائی جائیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں نمرہ خان نے کہا کہ 70ء سے لے کر90ء کی دہائی تک امپورٹ قوانین کے تحت لائی جانے والی ہالی ووڈ فلموں کی پاکستانی فلموں کے ساتھ نمائش ہوتی رہی ہے۔
اورفلم بینوں کی کثیر تعداد پاکستانی فلموں کے ساتھ ساتھ معمول کے مطابق انگریزی فلمیں بھی دیکھا کرتی تھی۔اداکارہ نے کہا کہ عیدالفطر، عیدالاضحی، جشن آزادی سمیت دیگرتہواروں کے موقع پرسینما مالکان کی کوشش ہوا کرتی تھی کہ ہالی ووڈ کی ایسی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جائیں جن کو دیکھنے کے لیے فلم بین اپنی فیملیز کے ہمراہ سینما گھروں کا رخ کریں۔نمرہ خان کہا کہ پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سے سینما انڈسٹری فروغ پارہی ہے۔ ملک بھرمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھربنائے جارہے ہیں لیکن ان سینما گھروں میں ہالی ووڈ فلموں کے مقابلے بالی وڈ فلموں کوزیادہ ترجیح دی جارہی ہے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف توسینما مالکان اورامپورٹرز کی خواہش ہے کہ وہ بھارتی فنکاروںکی فلمیں سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کرکے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کریں لیکن دوسری جانب فلم بینوں کی وہ بڑی تعداد اب ہالی ووڈ فلمیں دیکھنے سے محروم ہے جوآج بھی ماضی کی طرح ہالی ووڈ کی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ، ایکشن، رومانوی، کامیڈی اورہارر فلمیں دیکھنا چاہتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جہاں غیرملکی فلمیں امپورٹ کرنے و الے ادارے بھارتی فنکاروںکی فلمیں امپورٹ کرنے کوترجیح دے رہے ہیں ، وہیں انہیں ہالی ووڈکی بہترین فلمیں بھی ضرور امپورٹ کرنی چاہئیں۔