ممبئی (این این آئی) جنسی ہراسگی ایک ایسا گھنائونا جرم ہے جو کسی بھی خاتون کو عمر بھر کیلئے خوفزدہ رکھ سکتا ہے، اسی طرح چاہے وہ نقلی ہی ہو لیکن فلموں میں جنسی ہراسگی کے مناظر عکسبند کرانا اداکارائوں کیلئے انتہائی کٹھن کام ہوتاہے۔ اداکارہ عالیہ بھٹ نے ایک انٹرویو کے دوران ایسے مناظر سے متعلق اپنا تجربہ شیئر کیا ہے جو واقعی چونکا دینے والا ہے۔
اداکارہ عالیہ بھٹ نے اپنی فلم اڑتا پنجاب میں خود پر فلمائے گئے اجتماعی زیادتی کے سین کا تذکرہ کیا اور کہا کہ جب آپ سیٹ پر جاتے ہیں اور ڈائریکٹر ہدایات دے رہا ہوتا ہے تو آپ کو یہ بالکل ٹیکنیکل سا معاملہ لگتا ہے کہ تم نے ادھر سے آنا ہے اور تم نے یہ کہنا ہے اور چیخنا ہے وغیرہ وغیرہ ، یہ ہدایات سن کر آپ کہتے ہیں کہ یہ تو کوئی مشکل کام نہیں ہے، آپ با آسانی اسے کرسکتے ہیں کیونکہ آپ تو صرف فلم کا ایک سین ہی عکسبند کرارہے ہیں لیکن جب وہ اجتماعی زیادتی کا منظر عکسبند ہوا تو اس وقت میں دل میں یہ سوچ رہی تھی کہ یہ سین جلدی سے ختم ہوجائے، میں بس یہی چاہتی تھی کہ کسی طرح جلد از جلد جان چھوٹے۔عالیہ بھٹ نے بتایا کہ جس دن اجتماعی زیادتی کا سین فلمایا جانا تھا تو اس دن وہ سیٹ پر جانے سے خوف کھا رہی تھیں۔ میرے ساتھ کبھی بھی ایسا نہیں ہوا لیکن یہ بہت ہی عجیب تھا کہ اس طرح کا منظر عکسبند ہو رہا ہو اور اس دوران مجھے جذباتی بھی نہیں ہونا اور اپنے دماغ کو پرسکون رکھنا ہے۔