لندن (این این آئی)بولی وڈ کی معروف فلم’’دنگل‘‘ اور’’سیکرٹ سپر اسٹار‘‘ سے شہرت پانے والی 17 سالہ کشمیری اداکارہ زائرہ وسیم کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پاکستانی فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تو وہ بالکل کریں گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے زائرہ وسیم نے کہا کہ اتنی کم عمر میں اتنی کامیابی پر خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ مجھے ایسی بہترین کہانیاں ملیں جو لوگوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ ایک پیغام بھی دیتی ہیں اور جن لوگوں کے ساتھ میں نے کام کیا انہوں نے میری بہت مدد کی۔حقیقی زندگی میں برقع پہننے کے سوال پر زائرہ وسیم کا کہنا تھا کہ اس کا اختیار مرد و خواتین سب کو ہونا چاہیے کہ وہ جو پہننا چاہیں پہن سکیں۔اداکارہ نے راز چھپانے کے حوالے سے بتایا کہ میں لوگوں کے ساتھ اپنے بھی راز چھپاتی ہوں لیکن جہاں رائے دینا ضروری ہو وہاں رائے دیتی ہوں، لیکن اس بات کا بھی خیال رکھتی ہوں کہ میرے کچھ کہنے سے کسی کی دل آزاری نہ ہو۔اپنے آبائی علاقے کشمیر سے متعلق زائرہ وسیم کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے گاؤں کے لوگ بہت یاد آتے ہیں اور خاص طور پر وہاں کے کھانے انہیں بہت یاد آتے ہیں۔پاکستان سے فلم کی
پیشکش کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں زائرہ وسیم نے کہا کہ اگر مجھے پاکستانی فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تو ضرور کروں گی۔خیال رہے کہ زائرہ کی فلم ’دنگل‘ گزشتہ سال ریلیز ہوئی تھی، جس نے باکس آفس پر بزنس کے کئی ریکارڈز توڑے۔اس فلم کی کہانی مہاویر سنگھ پھوگاٹ نامی پہلوان کی زندگی کے گرد گھومتی ہے جو اپنی بیٹیوں کو پہلوانی سکھاتا ہے، جو آگے جاکر کئی کامیابیاں سمیٹتی ہیں۔زائرہ کی دوسری فلم ’سیکرٹ سپر اسٹار‘ ایک ایسی بچی کی کہانی ہے جس کے والد بہت سخت ہوتے ہیں، وہ گلوکارہ بننا چاہتی ہے تاہم اس کے والد اس کی یہ خواہش پوری نہیں ہونے دینا چاہتے، جس کے بعد وہ اپنا چہرا چھپا کر سوشل میڈیا کی مدد سے گلوکاری کرکے اپنی آواز دنیا کو سناتی ہے۔ان دونوں ہی فلموں میں بھارت کے فلمی ناقدین نے زائرہ وسیم کی اداکاری کو خوب سراہا۔