جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بھارتی ڈراموں پرپابندی کا کیس،عدالت نے حیرت انگیزفیصلہ سنادیا

datetime 14  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)نے سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے نجی ٹی وی چینل ’اردو۔1‘کو انڈین ڈرامے دکھانے کی اجازت دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فاضل عدالت نے مورخہ 14جولائی 2017ء کو عبوری حکم میں پیمرا کی طرف سے ’اردو۔1‘ کو انڈین ڈرامے دکھانے پر جاری شو کاز نوٹسز معطل کرتے ہوئے اتھارٹی کو مزید ایسی کسی کاروائی سے روک دیا ہے۔

پیمرا نے ’اردو۔1‘ کو انڈین ڈرامے دکھانے پر اظہارِ وجوہ نوٹسز جاری کئے تھے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے جواب طلب کیا تھا۔ گزشتہ برس مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ معصوم کشمیریوں کے قتلِ عام، قابض ہندوستانی فوج کی طرف سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال اور کشمیری حریت پسند برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پیمرا اتھارٹی نے 19اکتوبر 2016 ؁ء کو ٹی وی چینلوں پر انڈین ڈراموں کی نشریات پر پابندی عائد کر دی تھی ۔ تاہم ’اردو۔1‘ کی طرف سے مورخہ 28جون 2017 ؁ء سے اس پابندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ مذکورہ خلاف ورزیوں پر پیمرابتک سات مرتبہ (بالتر تیب 3، 6، 7، 10، 11، 12اور 13جولائی کو ) ’اردو۔1‘کو شو کاز نوٹسز جاری کر چکا ہے تاہم سندھ ہائیکورٹ کے جمعہ کے فیصلے کے بعد ریگولیٹر اپنے ہاتھ بندھے محسوس کرتا ہے کیونکہ انڈین ڈراموں کے حوالے سے معزز عدالت نے پیمرا کو شوکاز نوٹس تک جاری کرنے سے روک دیا ہے ۔ حالیہ فیصلے کے بعداتھارٹی ’اردو۔1‘ کے خلاف مسلسل انڈین ڈرامے نشر کرنے پر کسی قسم کی تادیبی کاروائی سے قاصر ہے ۔جنرل پرویز مشرف کی طرف سے 2006میں انڈین ڈراموں کو ٹی وی پر دکھانے پر عائد پابندی اٹھا دی گئی تھی اور اس کے بعد کسی حکومت کو، سوائے موجودہ حکومت کے، ان ڈراموں پر پابندی لگانے کی جرات نہیں ہوئی تھی۔ گزشتہ کئی برسوں سے پیمرا کو انڈین ڈراموں کے خلاف ناظرین کی شکایات موصول ہورہی تھیں جن میں ان ڈراموں کی نشریات پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

شکایت گزاروں کے مطابق انڈین ڈراموں میں دکھائے جانا والا مواد ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رجحانات و اقدار کے خلاف ہے اور دیکھنے والوں، خصوصاً بچوں کے ذہنوں اور زبان پر اس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد پیمرا نے محسوس کیا ہے کہ فاضل عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وہ تمام عوامل پیشِ نظر نہیں رکھے جن کی بنا پر یہ پابندی عائد کی گئی تھی لہٰذا اتھارٹی نے عدالت عالیہ سندھ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…