لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی پاپ اسٹار زین ملک نے انکشاف کیا ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں بھی امریکا میں تعصب کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاپ اسٹار زین ملک نے بتایا کہ ان کے مسلم نام کی وجہ سے ایک بار امریکی ایئرپورٹ پر انہیں تین گھنٹے تک زیر تفتیش رکھا گیا تھا جب وہ اپنے سابقہ بینڈ ون ڈائریکشن کے ہمراہ امریکا کے دورے پر گئے تھے۔
زین ملک نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار امریکا جارہے تھے تو طیارے میں سوار ہونے سے قبل انہیں تین بار سیکیورٹی چیک سے گزرنا پڑا تھا۔ پہلے ایئرپورٹ حکام نے انہیں بتایا کہ انہیں سیکیورٹی چیک کے لیے اچانک منتخب کیا گیا ہے جب کہ بعد میں انہوں نے بتایا کہ ان کے نام کی وجہ سے اضافی تحقیقات کی جارہی ہے۔ زین ملک نے بتایا کہ جب وہ امریکی ایئرپورٹ پر پہنچے تو صورتحال اور بھی زیادہ گھمبیر ہوگئی اور وہاں جو ہوا کسی ہالی ووڈ فلم کا منظر لگ رہا تھا۔ زین ملک کے مطابق جب وہ امریکی ایئرپورٹ پر پہنچے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے ان سے 3 گھنٹے تک تفتیش کے ساتھ عجیب و غریب باتیں کی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ان کی عمر محض 17 برس تھی، وہ طویل سفر کرکے امریکا پہنچے تھے اور تھکن سے چور تھے جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں کے سوالات نے انہیں مزید پریشان کردیا تھا۔ زین ملک نے بتایا کہ اگلی بار جب وہ امریکا گئے تب بھی ان کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں اضافی سیکیورٹی اقدامات کی ضرورت ہے اور اس وقت انہیں برا ضرور لگا لیکن اب وہ سمجھتے ہیں کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔