کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ’’قرض اتارو ملک سنوارو ‘‘سکیم جوکہ نوازشریف کے دوسر ے دورحکومت میں متعارف کرائی گئی تھی ،اس سکیم کے تحت اب عوام سے لئے گئے قرض حسنہ کی رقم واپس کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔عوام کوقرض حسنہ کے طورپرحکومت کودی گئی یہ رقوم 19برس بعد واپس کی جائیں گی اوراس سکیم کے قوانین کے تحت کوئی منافع بھی نہیں ملے گا۔پاکستان میں جب
1998میں بھارت کے مقابلے میں ایٹمی دھماکے کئے تھے تواس وقت یہ سکیم متعارف کرائی گئی تھی کیونکہ بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے حکومت کوشدیدمشکلات کاسامناتھااور یہ سکیم متعارف کرائی گئی تھی۔گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی کی طرف سے اس سکیم کے بارے میں احتجاج کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان نے 19سال بعد اس سکیم کے تحت قرض لینے والے پاکستانی شہریوں کوپیسے واپس کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں