ہریانہ(این این آئی) بھارتی ایڈووکیٹ نے ریاست پنجاب کی حکومت سے کامیڈین اور وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف ’’دی کپل شرما شو‘‘ میں فحش لطیفے اور بیہودہ مکالمے ادا کرنے پر کارروائی کا مطالبہ کردیا۔کامیڈین کپل شرما اور سنیل گروور کی لڑائی کا معاملہ ابھی تھما نہیں تھا کہ شو کے اہم کردار نوجوت سنگھ سدھو بھی شوکی وجہ سے ہائیکورٹ میں پیشیاں بھگت رہے ہیں لیکن اب سدھو کے زبان پر قابو نہ پانے کے
باعث وہ ایک اور مشکل میں پھنستے دکھائی دے رہے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو بھارتی ریاست پنجاب کے وزیرہیں ان کو ’’دی کپل شرما شو‘‘ میں شرکت سے روکنے کے لیے پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ میں شہری نے درخواست دائر کررکھی ہے جس کی سماعت بھی جاری ہے لیکن اس دوران پٹیشن دائر کرنے والے ایڈووکیٹ نے ریاستی حکومت سے سدھو کو شو میں فحش اور ذومعنی لطیفے سنانے پر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ 8 اپریل کو اہل خانہ کے ساتھ ’’دی کپل شرما شو‘‘ دیکھ رہا تھا کہ اس دوران نوجوت سنگھ سدھو نے فحش لطیفے اور بیہودہ مکالمے ادا کیے جو کہ فیملی اور ٹیکنالوجی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس سے کئی لوگوں کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچی ہے لہٰذا اس بناء کابینہ ممبر کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔ درخواست گزار نے پروگرام کی ریکارڈنگ کو بھی دوران سماعت ہائی کورٹ بطور ثبوت پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب نوجوت سنگھ سدھو ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر ہونے کے بعد کافی پریشان ہیں اورانہوں نے شو کی ایک قسط کی شوٹنگ بھی چھوڑدی ہے جس میں سوناکشی سنہا اپنی فلم ’’نور‘‘ کی تشہیر کے لیے پہنچی تھیں۔واضح رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو ’’دی کپل شرما شو‘‘ کا اہم حصہ ہیں اور اپنی شاعری اور چٹکلوں کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔