اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)فنکار کسی بھی قوم کا اثاثہ ہوتے ہیں اور اپنے ماضی کی تابناکیوں کو سنبھالنے والی قوم کی دنیا میں ترقی کرتی ہے۔ اپنوں کی ستم ظریفی اور حالات کی ماری کروڑوں پاکستانیوں کے دلوں پر راج کرنے والے ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو آج کس حال میں ہے، یقیناََ آپ بھی دیکھ کر آبدیدہ ہو جائیں گے۔ 18برس کی عمر سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پر
راج کرنے والے روحی بانونے فن اداکاری کے ذریعے پوری دنیامیں اپنے پرستاروں کا حلقہ بنایا، پہلی شادی کے بعد دوسری شادی بھی ناکام ہو گئی۔ اولاد کی نعمت کے طور پر ایک بیٹا تھا جو دوران ڈکیتی ڈاکوئوں کے ہاتھوں مارا گیا جس کا صدمہ روحی بانوسے سہا نہ گیا، رشتہ داروں نے جائیداد ہتھیا لی اور جو پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کبھی ہاتھ جوڑے پیچھے پیچھے پھرتے نظر آتے تھے وہ اب آنکھ بجا کر نکلنے لگے۔ روحی بانو بیٹے کا صدمہ دل میں بسائے انتہائی کسمپرسی کی حالت میں تنہا زندگی کا پہیہ دھکیل رہی ہیں۔ نہ کوئی پرسان حال اور نہ ہی کوئی دکھ بیماری میں ساتھ دینے والا۔ تنہائی کا شکار روحی بانو کبھی شدید دماغی بوجھ کے باعث ہسپتال پہنچ جاتی ہیں اور کبھی اپنے اجڑے گھر کے درودیوار کو تکتے صبح سے شام اور پھر شام سے صبح ہو جاتی ہے۔ دل جب گھبراتا ہے تو اوڑھنی ڈال کر گلیوں اور چوراہوں میں نکل جاتی ہیں شاید یہ دیکھنے کہ کیا آج بھی ان کو کوئی پہچانتا ہے کہ نہیں۔پاکستان ٹیلی ویژن کو کئی کامیاب ڈرامے دینے والی روحی بانو آج جس حال میں ہے چاہئے تو یہ تھا کہ اس کی اس مشکل وقت میں مدد کی جاتی اور حکومتی سرپرستی میں ماضی کی اس معروف اداکارہ کے علاج معالجے کا انتظام کیا جاتا۔ کئی ٹیلی ویژین چینل اپنا صابن ، گھی بیچنے روحی بانو کا انٹرویو کرنے تو پہنچ جاتے ہیں مگر کسی نے
ان کی مدد کرنے کوآج تک ترجیح نہیں دی۔ایک انٹرویو کے دوران روحی بانو نے بتایا کہ سابق وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی ان کے قریبی دوستوں میں سے ہیں اور ایک بار بیٹے کی اندوہناک موت کے بعد تشریف لائے اور چند لمحے بیٹھے تھے۔ ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو آج بھی کسی مسیحا کی منتظر ہے جسے اپنوں تک نے ٹھکرا دیا ہے۔