جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

فلم کا مزاج سمجھے بغیر معیاری فلم نہیں بنائی جا سکتی، اداکارہ ثناء

datetime 17  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) اداکارہ ثنا نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کی بہتری اوربقا کے لیے نوجوان فلم میکرز کوسینئرز کی رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔مل کرکام کرنے اوراپنے سینئرزکی صلاح کے ساتھ مثبت نتائج ملیں گے۔ سینئرز کی رہنمائی سے کام میں بہتری آئے گی اورفلم انڈسٹری کا مستقبل روشن ہوجائے گا۔اپنے ایک انٹرویو میں اداکارہ ثنا نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا عمل بڑی تیزی سے جاری ہے ۔جدید ٹیکنالوجی سے فلمیں بنائی جارہی ہیں لیکن تاحال موجودہ فلموں کو وہ مقام نہیں مل سکا جوماضی میں پاکستانی فلموں کو ملتا تھا۔ لوگوں کی اکثریت موجودہ فلموں کو لانگ پلے کہتی دکھائی دیتی ہے۔ یہ بات کسی حد تک درست بھی ہے۔ کیونکہ فلم سازی کا انداز ٹی وی ڈرامہ سے بہت الگ ہے۔ ایک طرح سے دیکھا جائے تویہ بہت خوش آئند بات ہے کہ ٹی وی سے تعلق رکھنے والے پروڈیوسراور ڈائریکٹر اب فلمسازی کے شعبے میں کام کررہے ہیں لیکن ان کا انداز فلم جیسا نہیں لگتا۔آج کی فلمیں دیکھ کرایسا ہی محسوس ہوتا ہے کہ بڑی اسکرین پرڈرامہ دیکھ رہے ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ اگرپاکستان فلم انڈسٹری کواپنی تمام دینے والے سینئرز کو ساتھ لے کرآگے بڑھاجائے تونوجوان فلم میکرز کوبہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمیں بن رہی ہیں لیکن فلم کی کہانی، میوزک اورفنکاروں کے انتخاب پرخاص توجہ نہیں دی جارہی۔ فلم کا ایک اپنا مزاج ہے، جس کوسمجھے بنا فلم نہیں بنائی جاسکتی۔ اگردیکھا جائے توگزشتہ چند برسوں کے دوران بہت سی فلمیں سینما گھروں کی زینت بن چکی ہیں۔ان کی تشہیری مہم بھی بھرپورانداز سے چلائی گئی ہے لیکن اس کے باوجود وہ نتائج سامنے نہیں آئے جن کی توقع کی جارہی تھی۔ اس لیے ضروری ہے کہ سینئرز کی رہنمائی کے علاوہ میوزک کے شعبے پرخاص توجہ دی جائے۔ اگرایسا نہ کیا گیا تو پھر حالات جوں کے توں رہیں گے۔ جس طرح ماضی میں فلم انڈسٹری پرشدیدبحران کا راج رہا ہے، دوبارہ سے حالات اسی طرف جانے لگیں گے اورشائقین فلم سینماگھروں سے دور ہو جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…