تہران قابل اعتراض تصاویر کھنچوانے کی وجہ سے ملک بدر کی گئی ایرانی اداکارہ نے اب فرانس جاکر ایک نیا گل کھلا دیا ہے جس کے بعد پورے ملک میں غصے اور اشتعال کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اکتیس سالہ گول شفتے فرمانی کو ایران کی مشہور ترین فنکارہ قرار دیا جاتا ہے۔ انہیں سال 2012ءمیں ایک تشہیری ویڈیو میں جزوی برہنگی دکھانے کی وجہ سے ایران سے نکال دیا گیا تھا۔ وہ ملک بدر ہونے کے بعد فرانس چلی گئیں اور اداکاری و ماڈلنگ جاری رکھی ہے۔اب ایک مشہور فرانسیسی فیشن میگزین Egoisto کے سرورق پر ان کی تصویر شائع تصویر کے سامنے آنے پر ایرانی عوام نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے کیونکہ دنیا اب بھی گول شفتے کو ایرانی خاتون کے طور پر جانتی اور پہچانتی ہے۔ اخبار ”العربیہ“ کے مطابق ایرانی حکام نے بھی تہران میں اداکارہ کے خاندان سے رابطہ کرکے انہیں بتایا ہے کہ وہ اپنی تازہ ترین فحاشی کی وجہ سے سخت سزا کی مستحق ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گول شفتے کے خاندان کو یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اداکارہ کے نازک اعضاءکاٹ کر اس کے والد کو پیش کئے جائیں گے۔ دوسری جانب اداکارہ نے حکام کو خواتین کی تصویروں کی بجھائے اپنے کام پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔