بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

انسانی بالوں سے تیار کردہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کے لیے مددگار؟ سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق

datetime 19  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)لندن کی کنگز کالج کے محققین نے بالوں میں موجود کیراٹین نامی پروٹین سے دانتوں کی حفاظت کا ایک نیا اور بہتر طریقہ دریافت کر لیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق نیو اٹلس کی ایک رپورٹ کے مطابق کنگز کالج لندن کے محققین نے ایک بہترین حل تلاش کیا ہے۔دانتوں کے لیے ایک طاقتور علاج کی تلاش میں محققین کی ٹیم نے پہلے بالوں سے کیراٹین نکالا۔ اس تحقیق میں بھیڑ کا اون استعمال کیا گیا لیکن یہی پروٹین انسانوں سمیت زیادہ تر جانوروں کے بالوں میں بھی پایا جاتا ہے۔

کیراٹین ایک پروٹین ہے جو ناخنوں، جلد اور کچھ اندرونی اعضا میں بھی موجود ہوتا ہے۔ یہ جسم کو ساخت فراہم کرتا ہے اور میکینکل نقصان سے بچاتا ہے۔محققین نے دریافت کیا کہ ان کا کیراٹین پر مبنی ٹوتھ پیسٹ جب تھوک کے ساتھ ملتا ہے تو ایک کرسٹل جیسی ساخت بناتا ہے۔یہ ساخت کیلشیم اور فاسفیٹ آئنز کو اپنی طرف کھینچتی ہے جو دانتوں کو محفوظ اور مرمت کرنے کے لیے انامل کا کام کرتی ہے۔ یہ فلورائیڈ کے برعکس ہے جو صرف دانتوں کے سڑنے کے عمل کو آہستہ کر سکتا ہے۔ محققین نے تجربات میں یہ بھی سمجھا کہ یہ کیراٹین والا ٹوتھ پیسٹ سڑنے کے عمل کو مکمل طور پر روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ کیراٹین پر مبنی دانتوں کا یہ علاج کئی اور فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔جرنل “ایڈوانسڈ ہیلتھ کیئر میٹیریلز میں شائع ہونے والی اس تحقیق کی مرکزی محقق سارہ جامع نے کہا کہ “کیراٹین دانتوں کے موجودہ علاجوں کا ایک انقلابی متبادل پیش کرتا ہے ۔ یہ جدید پیسٹ بالوں اور جلد جیسے بائیو لاجیکل فضلے سے بنتا ہے اور یہ دانتوں کی مرمت میں استعمال ہونے والے روایتی پلاسٹک ریزن کا متبادل ہے۔ یہ روایتی پیسٹ سستے اور کم پائیدار ہیں۔ کیراٹین قدرتی ہونے کی وجہ سے دانتوں کے اصلی رنگ سے زیادہ بہتر طور پر میل کھا سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…