نیویارک(این این آئی)دنیا کے امیر ترین افراد میں سرفہرست نامور شخصیت ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر کے عوض خریدنے کا فیصلہ سوشل میڈیا نیٹ ورک پر موجود جعلی اکاونٹس کی تعداد کے بارے میں انتہائی اہم سوالات کے سبب تعطل کا شکار ہے
۔میڈیارپورٹس کے مطابق قطر اکنامک فورم میں اس حوالے سے سوالات پوچھے جانے پر ایلون مسک جواب دینے سے گریزاں نظر آئے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے۔ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کچھ حل طلب معاملات تاحال باقی ہیں، اس میں ان کی جانب سے یہ دعوی بھی شامل ہے کہ ٹوئٹر پر جعلی اور اسپیم اکاونٹس کی تعدادپانچ فیصد سے کم ہے جبکہ میرے خیال میں ٹوئٹر استعمال کرنے والے بیشتر افراد کا تجربہ اس سے مختلف ہے۔ٹیسلا کار اور اسپیس ایکس ایکسپلوریشن کے سربراہ نے کہا کہ لہذا ہم ابھی تک اس معاملے پر اتفاق رائے کا انتظار کر رہے ہیں اور یہ ایک بہت اہم معاملہ ہے۔ایلون مسک نے کہا کہ ٹوئٹر کے قرض کے بارے میں بھی سوالات ہیں اور یہ سوال بھی موجود ہے کہ کیا شیئر ہولڈر اس معاہدے کی حمایت کریں گے؟انہوں نے کہا لہذا میرے خیال میں معاہدے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے یہ 3 مسائل درپیش ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔