جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تین نئی موبائل کمپنیاں مقامی سطح پر پیداوار کا آغاز کرنے کیلئے تیار، موبائل مزید سستے ہونے کا امکان

datetime 20  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)ود ہولڈنگ ٹیکس میں حالیہ نرمی کے بعد تین نئی موبائل فون کمپنیاں مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے کے لیے تیار ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاروں کو متعدد منظوریاں درکار ہوں گی کیونکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وزارت صنعت و پیداوار دونوں اس ضمن میں ریگولیٹری ادارے ہیں۔

حکومت نے حال ہی میں ملک میں اسمبلی اور پیداوار کی ترغیب دینے کیلئے مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز پر ڈبلیو ایچ ٹی کو ختم کرنے کا آرڈیننس جاری کیا۔سرمایہ کاروں نے حکومت کی طرف سے مقامی طور پر اسمبلی کیے گئے موبائل فونز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کے اقدام کو سراہا ہے کیونکہ گزشتہ دور میں درآمدی موبائل فونز مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز سے سستے تھے۔انفینکس اور ٹیکنو موبائل فونز تیار کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو عامر اللہ والا نے کہا کہ ‘اب ٹیکس میں چھوٹ کے بعد تقریباً 100 ڈالر کے مقامی طور پر اسمبل ہونے والے موبائل فون اور ایک امپورٹڈ موبائل کی قیمت میں تقریباً ایک ہزار 900 روپے کا فرق ہے’۔دریں اثنا انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کے سینئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام کے لیے تین نئی کمپنیوں نے درخواست دی ہے۔ملک میں جو تین یونٹ قائم کیے جارہے ہیں ان میں فیصل آباد میں ویوو موبائل، لاہور میں ایئرلنک اور کراچی میں ایڈوانس ٹیلی کام شامل ہیں۔عہدیدار نے بتایا کہ ای ڈی بی ملک میں موبائل سیٹ مینوفیکچرنگ کے لیے پالیسی سیکرٹریٹ تھا۔ پی ٹی اے جو ٹیلی کام سیکٹر ریگولیٹر ہے، نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ ریگولیشنز 2021 بھی جاری کیا ہے۔پی ٹی اے کے قواعد و ضوابط میں

مینوفیکچرنگ/اسمبلی پلانٹ کے قیام کی ضروریات کو اجاگر کیا گیا ہے جس میں زمین، مالی، سرمایہ کاروں کی قومیت وغیرہ کی تفصیل شامل ہے۔پی ٹی اے کے قواعد و ضوابط میں مینوفیکچررز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایک جامع لوکلائزیشن پلان کو یقینی بنائے جس میں ایک سال میں کمپنی کے تیار کردہ کل ڈیوائسز میں سے کم از

کم 2 فیصد تک مقامی طور پر تیار شدہ پیکیجنگ شامل ہو۔لوکلائزیشن کا منصوبہ مینوفیکچررز کو پیداوار / اسمبلی کے دوسرے سال کے آخر تک پورا کرنا ہے۔اس میں کل تیار کردہ آلات میں سے 2 فیصد چارجرز اور 1 فیصد بلو ٹوتھ ہینڈز فری کی مقامی پیداوار کا کہا گیا ہے۔کمپنیاں دوسرے سال کے اختتام تک کل تیار کردہ آلات میں سے کم از کم 10 فیصد مقامی سطح پر تیار کریں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…