کراچی(این این آئی)پاکستان میں ریسٹورنٹ اور فوڈز مالکان کو لذید اور مزیدار کھانے بنانے کی فکر سے آزاد کرتے ہوئے پہلے کلاؤڈ کچن نیٹ ورک” ہاٹ پوڈ” کراچی میں متعارف کروادیا گیا ہے جس کے تحت کھانے تیار کرنے کی خدمات پیش کی جائیں گے ۔
اس طرح کسٹمر سینٹرک کاس ماڈل 20 ارب روپے کی صلاحیت کی حامل فوڈ انڈسٹری مارکیٹ کی کمی کو دور کرے گا۔ہاٹ پوڈ ایک کچن سروس ہے جو ریسٹورنٹ اور فوڈز مالکان کو کھانا بنانے کے جھنجھٹ سے بچاتے ہوئے کم سے کم سرمائے میں کسٹمرز کو بہترین خدمات کی فراہمی میں مدد کرتا ہے اور ایک منظم کچن انفراسٹرکچر فراہم کرکے ان کے نیٹ ورک کو بڑھانے کے قابل بناتا ہے۔یورو مانیٹر کے مطابق عالمی کلاؤڈ کچن کی مارکیٹ 2030 تک بڑھ کر ایک کھرب امریکی ڈالر ہوجائے گی اور ہاٹ پوڈ پہلی کمپنی ہے جو اس تصور کو پاکستان لارہی ہے۔ہاٹ پوڈ پاکستان بھر میں ایک لاکھ سے زائد فوڈ آؤٹ لیٹ کے ذریعے اپنے شاندار تجربے کی بدولت کسٹمرزکی تعداد کو بڑھانے اور معیاری ولذیذ کھانوں کی ڈیلیوری میں ریسٹورنٹس اور فوڈز مالکان کو خدمات فراہم کرے گا جس سے ان کے کاروبار کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ہاٹ پوڈ کے بانی اور سی ای او عبد الصمد راشد نے کہا کہ فوڈ ای کامرس کے رجحان
میں اضافے کودیکھتے ہوئے معیاری کھانوں پر زیادہ توجہ دینا ہوگی اور ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ ریسٹورنٹ اور کارپوریٹس کے لیے ہائپرلوکل فوڈ ڈیلیوری کو اگلے مرحلے تک لے جانے کا یہ ایک بہت بڑا موقع ہے۔ ہم فوڈ انڈسٹری کو 20 ارب روپے کی غیر متلاشی مارکیٹوں
کو کھولنے کے قابل بنارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہاٹ پوڈ کراچی میں 3 کچن سے اپنی خدمات کا آغاز کررہا ہے اور اگلے 3 سالوں میں پاکستان بھر میں 50 کلاؤڈ کچن تک توسیع دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔کئی فوڈ برانڈز پہلے ہی معاہدہ کر چکے ہیں اور متعدد نے ہاٹ پوڈ نیٹ ورک کے ذریعے
ملک بھر میں اسے پھیلانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ہاٹ پوڈ کی توجہ پاکستانی صارفین کو کھانے میں زیادہ سے زیادہ انتخاب فراہم کرنے اور ان برانڈز کو فراہم کرنے پر مرکوز ہے جن کو وہ پسند کرتے ہیں۔ہاٹ پوڈ کو سنگاپور میں قائم اعلی آؤٹ پٹ وینچر (ایچ او وی) اور اسٹریٹیجک مقامی سرمایہ کاروں کی حمایت حاصل ہے۔