اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان میں چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی گئی۔معروف سوشل میڈیا ایپ پر پابندی غیر قانونی و غیر اخلاقی مواد کو روکنے کیلئے مثر مکینزم تیار کرنے پر ناکامی پر لگائی گئی، زیادہ ٹک ٹاک ایپ ڈان لوڈ کرنے والے ممالک میں پاکستان بھی شامل۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے ٹک ٹاک پر لگنے
والی پابندی کی وجہ بیان کرتےہوئےکہاہےکہ پرائم منسٹرپورٹل پر بے شمار شکایات موصول ہوئیں کہ ٹک ٹاک پرچھوٹےبچےنامناسب سرگرمیوں کا شکار ہورہے ہیں جو ہمارے مذہب، ثقافت اور رہن سہن کے برخلاف ہیں، کمپنی کو شکایت کے ازالے کیلئے نظام متعارف کروانے کا کہا گیا ہے، جس کی تیاری اور نفاذ تک وقتی پابندی لاگو رہے گی۔ قبل ازیں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور غیر مہذب مواد کی موجودگی کی شکایات کی تھیں جس کے بعد ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ اپنے تحفظات شیئر کیے گئے تھے اور انہیں پی ٹی اے کی ہدایات پر عمل کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا تھا تاہم ٹک ٹاک انتظامیہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس نے ٹک ٹاک انتظامیہ کو اس بات سے آگاہ کردیا ہے کہ اگر وہ آنے والے دنوں میں ریگولیٹر کی ہدایات کے مطابق غیر اخلاقی مواد کو روکنے کا مثر مکینزم تیار کرلیتا ہے تو پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ٹنڈر اور سے ہائے سمیت پانچ ڈیٹنگ ایپس اور لائیو اسٹریمنگ ویب سائٹس پر پابندی لگائی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان معاشرے میں بڑھتی عریانیت اور فحاشی پر شدید پریشان ہیں اور انہوں نے تمام متعلقہ حکام کو اس کی روک تھام کے لیے ہدایت کی ہے کیونکہ ایسا نہ ہوا تو اس کے نتیجے میں پاکستانی معاشرے کی سماجی و مذہبی اقدار تباہ ہو جائیں گی۔شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک یا دو نہیں بلکہ 15 یا 16 مرتبہ اس معاملے پر مجھ سے بات کی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مرکزی میڈیا اور سوشل میڈیا اور اس کی ایپلی کیشنز کے ذریعے پھیلنے والی فحاشی کی روک تھام کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔