اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ،کون سا ملک سب سے آگے ہے؟تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی )دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ شروع ہو چکی ہے اور چین بظاہر اس دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ چین کا مرکزی بینک دنیا کی پہلی بڑی خود مختار ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کی تیاریاں شروع کر چکا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق آج کا انسان بینک میں کیش جمع کروانے یا رقم نکلوانے کے لیے جاتا ہے لیکن تصور کریں کہ مستقبل کے بینک نوٹوں سے خالی ہوں گے۔ اگر چین کے سینٹرل بینک کاڈیجیٹل یوآن منصوبہ کامیاب ہو گیا تو یہ تصور حقیقت کا روپ دھار لے گا۔ رواں سال کے آغاز سے چین نے مرکزی بینک کی حمایت یافتہ ڈیجیٹل کرنسی کی بتدریج جانچ پڑتال شروع کر رکھی ہے۔ چین نے اسے ڈی سی ای پی (ڈیجیٹل کرنسی الیکٹرانک پیمنٹ) کا نام دے رکھا ہے۔اس وقت کئی دیگر ملک بھی اپنی ڈیجیٹل کرنسیاں متعارف کرانے کی تیاریاں کر رہے ہیں لیکن دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین ان میں سب سے آگے ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوئن کے حامی اور کروڑ پتی کینڈلر گا کا اگست میں بی بی سی کے ایک پروگرام میں کہنا تھاکہ مستقبل میں ہر کوئی ڈی سی ای پی استعمال کر رہا ہو گا۔افواہوں کے مطابق آئندہ چند ماہ میں چینی عوام بھی ڈی سی ای پی استعمال کر سکیں گے جبکہ پیپلز بینک آف چائنا اولمپک دو ہزار بائیس میں اس ڈیجیٹل کرنسی کو استعمال کرنا چاہتا ہے۔

اگر یہ منصوبہ کامیاب رہا تو ڈیجیٹل یوآن نوٹوں اور پیپال جیسی آن لائن پیمنٹ دونوں کو ہی ختم کر دے گا۔ ماہرین کے مطابق چین اس طرح دنیا میں امریکی غلبے کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں بھی آ جائے گا۔اس وقت مارکیٹ میں موجود بٹ کوئن، لائٹ کوئن یا دیگر ڈیجیٹل

کرنسیوں کی قدر تیزی سے اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے لیکن چینی ڈیجیٹل کرنسی کی قدر یوآن کی قدر کے برابر ہی رہے گی۔ یعنی ڈی سی ای پی کوئن ایک مستحکم کرنسی ہو گا۔یوآن کی طرح یہ ڈیجیٹل کوئن بھی چین کا مرکزی بینک ہی جاری کرے گا۔ لیکن یوآن کے برعکس چینی

حکومت ہر ایک ڈیجیٹل کوائن کو ٹریک کر سکے گی کہ وہ اس وقت کہاں موجود ہے؟ چین کے کمرشل بینک ڈی سی ای پیز کو اپنے صارفین میں تقسیم کریں گے۔ صارفین اس ڈیجیٹل کرنسی کو اپنے بینک اکانٹس سے اپنے ڈیجیٹل والٹس یا کرنسی ایپس میں ڈان لوڈ بھی کر سکیں گے یا پھر یہ

اے ٹی ایم سے بھی ڈیجیٹل اکانٹس میں ٹرانسفر ہو سکے گی۔اس ڈیجیٹل کرنسی سے ایک عام صارف اپنے موبائل کا صرف ایک بٹن دباتے ہی ادائیگی کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ اس طرح ابھی تک ادائیگیوں کے سلسلے میں علی پے یا پیپال جیسی تیسری پارٹیوں کا کردار بھی ختم ہو جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…