جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ،کون سا ملک سب سے آگے ہے؟تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی )دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ شروع ہو چکی ہے اور چین بظاہر اس دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ چین کا مرکزی بینک دنیا کی پہلی بڑی خود مختار ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کی تیاریاں شروع کر چکا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق آج کا انسان بینک میں کیش جمع کروانے یا رقم نکلوانے کے لیے جاتا ہے لیکن تصور کریں کہ مستقبل کے بینک نوٹوں سے خالی ہوں گے۔ اگر چین کے سینٹرل بینک کاڈیجیٹل یوآن منصوبہ کامیاب ہو گیا تو یہ تصور حقیقت کا روپ دھار لے گا۔ رواں سال کے آغاز سے چین نے مرکزی بینک کی حمایت یافتہ ڈیجیٹل کرنسی کی بتدریج جانچ پڑتال شروع کر رکھی ہے۔ چین نے اسے ڈی سی ای پی (ڈیجیٹل کرنسی الیکٹرانک پیمنٹ) کا نام دے رکھا ہے۔اس وقت کئی دیگر ملک بھی اپنی ڈیجیٹل کرنسیاں متعارف کرانے کی تیاریاں کر رہے ہیں لیکن دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین ان میں سب سے آگے ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوئن کے حامی اور کروڑ پتی کینڈلر گا کا اگست میں بی بی سی کے ایک پروگرام میں کہنا تھاکہ مستقبل میں ہر کوئی ڈی سی ای پی استعمال کر رہا ہو گا۔افواہوں کے مطابق آئندہ چند ماہ میں چینی عوام بھی ڈی سی ای پی استعمال کر سکیں گے جبکہ پیپلز بینک آف چائنا اولمپک دو ہزار بائیس میں اس ڈیجیٹل کرنسی کو استعمال کرنا چاہتا ہے۔

اگر یہ منصوبہ کامیاب رہا تو ڈیجیٹل یوآن نوٹوں اور پیپال جیسی آن لائن پیمنٹ دونوں کو ہی ختم کر دے گا۔ ماہرین کے مطابق چین اس طرح دنیا میں امریکی غلبے کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں بھی آ جائے گا۔اس وقت مارکیٹ میں موجود بٹ کوئن، لائٹ کوئن یا دیگر ڈیجیٹل

کرنسیوں کی قدر تیزی سے اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے لیکن چینی ڈیجیٹل کرنسی کی قدر یوآن کی قدر کے برابر ہی رہے گی۔ یعنی ڈی سی ای پی کوئن ایک مستحکم کرنسی ہو گا۔یوآن کی طرح یہ ڈیجیٹل کوئن بھی چین کا مرکزی بینک ہی جاری کرے گا۔ لیکن یوآن کے برعکس چینی

حکومت ہر ایک ڈیجیٹل کوائن کو ٹریک کر سکے گی کہ وہ اس وقت کہاں موجود ہے؟ چین کے کمرشل بینک ڈی سی ای پیز کو اپنے صارفین میں تقسیم کریں گے۔ صارفین اس ڈیجیٹل کرنسی کو اپنے بینک اکانٹس سے اپنے ڈیجیٹل والٹس یا کرنسی ایپس میں ڈان لوڈ بھی کر سکیں گے یا پھر یہ

اے ٹی ایم سے بھی ڈیجیٹل اکانٹس میں ٹرانسفر ہو سکے گی۔اس ڈیجیٹل کرنسی سے ایک عام صارف اپنے موبائل کا صرف ایک بٹن دباتے ہی ادائیگی کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ اس طرح ابھی تک ادائیگیوں کے سلسلے میں علی پے یا پیپال جیسی تیسری پارٹیوں کا کردار بھی ختم ہو جائے گا۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…