ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کووڈ 19کی روک تھام کیلئے گوگل اور ایپل کا مشترکہ منصوبہ سامنے آگیا

datetime 11  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)گوگل اور ایپل نے اعلان کیا ہے کہ دونوں کمپنیاں مل کر دنیا بھر کی حکومتوں اور صحت کے اداروں کو کورونا وائرس کے پھیلائو کی ٹریکنگ میں مدد دیں گی اور اس کے لیے بلیوٹوتھ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا۔دونوں کمپنیوں کے انجینئرز مل کر آئی او ایس اور اینڈرائیڈ فونز میں ایک ایسے حل کو متعارف کرائیں گے جو پبلک ہیلتھ حکام کی ایپس سے رابطے میں رہے گا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق کمپنیوں کی جانب سے ایک اپلیکشن پروگرامنگ انٹرفیس یا اے پی آئیز کا سیٹ جاری کیا جارہا ہے جو اینڈرائیڈ اور آئی او یاس کے درمیان انٹرآپریبیلیٹی کو ان ایبل کردے گا۔آئندہ چند ہفتوں میں ایپل اور گوگل کی جانب سے ایک وسیع پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے گا جو بلیوٹوتھ ٹیکنالوجی کی مدد سے وائرس کے پھیلائو کو ٹریک کرے گا اور اس کے دوران صارفین کی پرائیویسی کا بھی خیال رکھا جائے گا۔اس نئے بلیو ٹوتھ پروٹوکول کو کانٹیکٹ ٹریسنگ کا نام دیا جارہا ہے، جو اسمارٹ فون کے ذریعے صارفین کو آگاہ کرے گا کہ وہ کسی متاثرہ فرد سے رابطے میں آئے ہیں۔ایپل کے سی ای او ٹم کک کے مطابق اس عمل میں شفافیت اور صارفین کی مرضی کو مدنظر رکھا جائے گا۔ایپل کی جانب سے جاری وائٹ پیپر کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے لیے صارفین کی لوکیشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔‎دستاویز میں بتایا گیا کہ ڈیوائس میں موجود آن بورڈ ریڈیوز مختصر رینج پر ایک گمنام آئی ڈی کو ٹرانسمیٹ کریں گے، اور سرورز صارف کے آخری 14 دن کی آئی ڈیز کو دیگر ڈیوائسز سے میچ کریں گے، جس کے ہیے دونوں ڈیوائسز کتنے وقت تک پاس رہی اور کتنی قریب رہی، جیسے امور کو دیکھا جائے گا۔اگر یہ معلوم ہوگیا کہ صارف سے رابطے میں رہنے والے دوسرے فرد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، تو اسے نوٹیفکیشن سے آگاہ کیا جائے گا ، تاکہ وہ ٹیسٹ اور قرنطینہ جیسے اقدامات پر عمل کرسکے۔اس پراجیکٹ پر دونوں کمپنیوں نے 2 ہفتے قبل کام شروع کیا تھا اور یہ 2 مراحل پر کام کرے گا۔پہلے مرحلے میں

اے پی آئی کو مئی کے وسط میں جاری کیا جائے گا جو کہ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ایپس کے ساتھ کام کرے گا۔کمپنیوں کا کہنا تھا کہ اس اے پی آئی کا استعمال اور ایپس سے منسلک کرنا آسان ہے اور اس کی مدد سے ایپس صارفین کی مرضی سے کانٹیکٹ ٹریسنگ کرسکیں گی۔دوسرے مرحلے میں زیادہ موثر طریقے کو استعمال کرکے آپریٹنگ سسٹم کی سطح پر کانٹیکٹ ٹریسنگ کی جائے گی، جس کے لیے

کسی ایپ کی ضرورت نہیں ہوگی۔یہ مرحلہ آئندہ چندماہ میں شروع ہوگا۔کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایپل اور گوگل میں تمام افراد مانتے ہیں کہ اس وقت اکٹھے کام کرنے سے زیادہ ضروری کچھ نہیں تاکہ دنیا کو درپیش اہم ترین مسئلے پر قابو پایا جاسکے۔بیان میں کہا گیا کہ قریبی تعاون، ڈویلپرز، حکومتوں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری سے ہمیں توقع ہے کہ ٹیکنالوجی کی طاقت سے ہم دنیا بھر میں لوگوں کی مدد کرکے کووڈ 19 کے پھیلنے کے عمل کو سست کرسکیں گے۔‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…