نیویارک (این این آئی)اس وقت جب دنیا بھر میں اربوں افراد کو گھروں تک محدود کردیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کو تیزی سے پھیلنے سے روکا جاسکے، ویڈیو کالز کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔مگر اس سے زیادہ فائدہ ایک ویڈیو کالنگ ایپ زوم کو ہوا ہے اور مائیکرو سافٹ کی پراڈکٹ اسکائپ کے حصے میں کم ٹریفک آیا ہے۔حالانکہ اسکائپ اس وقت سے آڈیو اور ویڈیو کال کی سہولت فراہم کررہی ہے
جب اسمارٹ فونز بھی متعارف نہیں ہوئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق زوم کو حالیہ مقبولیت اس لیے ملی کیونکہ اس میں شیئرنگ میٹنگ کا فیچر موجود ہے جبکہ اس کا استعمال بہت آسان ہے، درحقیقت کچھ زیادہ ہی آسان ہے جس کے نتیجے میں اس میں سیکیورٹی خامیاں بہت زیادہ ہیں۔مگر ا اسکائپ نے جوابی وار کا فیصلہ میٹ نائو نامی فیچر کے ذریعے کیا ہے۔کمپنی کے مطابق اس فیچر کے ذریعے ایک فرد صرف 3 کلک کے ذریعے فری میٹنگ کو شیئر کرسکتا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ میزبان یا ہوسٹ کو اس کے لیے اسکائپ انسٹال کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔اس کے لیے ویب سائٹ پر جاکر فری کانفرنس کال کی سہولت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، جس کے بعد لوگوں کو ایک لنک یا شیئر بٹن کے ذریعے انوائٹ کیا جاسکتا ہے۔جن لوگوں کو انوائٹ کیا جائے گا، اگر ان کے پاس اسکائپ انسٹال ہوگا تو ہو کال کو براہ راست اپلیکشن میں اوپن کرسکیں گے، اگر ایسا نہیں تو کروم یا کسی بھی برائوزر پر ویب کلائنٹ پر کال کا حصہ بننا ممکن ہوگا۔اسکائپ کی جانب سے ایک ٹوئٹ کے ذریعے صارفین کو اس فیچر کی یقین دہانی کرائی گئی۔