نیویارک (این این آئی )واٹس ایپ کی جانب سے کورونا وائرس سے متعلق پھیلنے والی افواہوں کی روک تھام اور مستند معلومات صارفین تک پہنچانے کے اعلان کے بعد اب فیس بک نے بھی اس حوالے سے نیا ٹول متعارف کرا دیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمپنی کے سی ای او مارک زکربرگ نے اس بات کا اعلان کیا کہ فیس بک کی جانب سے کووڈ19 کی روک تھام کے لیے کورونا وائرس انفارمیشن سینٹر صارفین کے نیوزفیڈ کے سب سے اوپر متعارف کرایا جارہا ہے۔یہ نیا انفارمیشن سینٹر فیس بک کا نیا فیچر ہے جس کا مقصد وائرس کے حوالے سے حکومتوں اور طبی محققین کی جانب سے فراہم کی جانے والی کارآمد معلومات لوگوں تک پہنچانا ہے جبکہ غلط اطلاعات پھیلنے کی شرح کم از کم کرنا ہے۔مارک زکربرگ نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگوں تک قابل اعتبار معلومات پہنچے اور اس کے لیے مستند ذرائع سے مدد لی جائے گی۔فیس بک سے قبل گوگل، ٹوئٹر اور مائیکروسافٹ نے بھی رواں ہفتے کے دوران کورونا وائرس کے بارے میں افواہوں کی روک تھام کا عزم ظاہر کیا تھا۔مارک زکربرگ نے کہا کہ ہم نے افواہوں کو دیکھا ہے جس میں بیمار افراد کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کہ وہ علاج نہ کریں یا اپنے ارگرد لوگوں کو نہ بچائیں، ہم نے ایک افواہ میں دیکھا کہ بیمار افراد بلیچ کو پی لیں، یہ بہت خطرناک ہے، اس سے فوری نقصان پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نئے انفارمیشن سینٹر میں فوری طور پر جس چیز پر توجہ دی جائے گی وہ صارفین کو آگاہ اور مشورہ دینا ہے کہ وہ حکومتی مشورے کے مطابق سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں۔
یہ انفارمیشن سینٹر رئیل ٹائم میں اپ ڈیٹ ہوگا، جبکہ عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر آفیشل ذرائع سے نئی معلومات اور تجاویز فراہم کی جائیں گی۔اس سے قبل واٹس ایپ نے اپنی ویب سائٹ پر کورونا وائرس سے متعلق مستند معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے واٹس ایپ کورونا وائرس کا پیچ متعارف کرایا، جہاں پر لوگوں کو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبا سے متعلق درست معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔واٹس ایپ کی جانب سے متعارف کرائے گئے کورونا وائرس کی معلومات کے فیچر کو نہ صرف صحت سے متعلق عالمی اداروں کے تعاون سے پیش کیا گیا ہے بلکہ اس فیچر میں درست معلومات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے میسیجنگ ایپلی کیشن نے متعدد فیکٹ چیکر اداروں کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔