منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

فیس بک نے مرنے والوں کی تکریم کے لیے نئی خصوصیات متعارف کرا دیں

datetime 14  اپریل‬‮  2019 |

کیلیفورنیا(این این آئی)سماجی رابطے کی سائٹ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اپنے مر جانے والے صارفین کے دوستوں اور رشتہ داروں کو وصول ہونے والے نوٹیفیکیشنز کے ایک عام اور پریشان کن مسئلے کو مصنوعی ذہانت کے ذریعے حل کریں گے۔وہ مرنے جانے والے لوگوں کو تقریبات پر بلانے کے یا سالگرہ کی مبارک باد دینے کے دردناک مشورے روکنا چاہتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق لوگوں کی پروفائل پر

ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ٹرِبیوٹ کا علیحدہ حصہ ہو گا اور ان لوگوں کی ٹائم لائن ویسے ہی رہے گی جیسے انھوں نے چھوڑی تھی۔فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر شیرل سینڈبرگ نہ کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ فیس بک ایسی جگہ بن کر رہے جہاں ہمارے پیاروں کی یادیں برقرار رہیں۔فیس بک کے صارفین نے ماضی میں پریشانی کا اظہار کیا ہے جب ان کو مرے ہوئے لوگوں کے ساتھ کسی قسم کا رابطہ کرنے کی رائے دی جاتی ہے۔2009 کے بعد سے فیس بک صارفین کسی کی پروفائل کو ’میموریلائز‘ کر سکتے ہیں، جس سے کسی کے نام کے ساتھ ’ریمیمبرنگ‘ یا ان کو یاد کرنے کا سٹیٹس لگایا جاتا ہے اور ان کے دوست اس پر اپنے پیغامات چھوڑ سکتے ہیں (فیس بک کے مطابق تین کروڑ سے زائد لوگ ہر مہینے یہ کرتے ہیں)۔ایک دفعہ کوئی پروفائل یادگار بن جائے تو لوگوں کو اس کی نوٹیفیکیشنز آنا بند ہو جاتی ہیں۔ لیکن ایسے صارف جن کی پروفائل کو ابھی تک یادگار نہیں بنایا گیا، ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت استعمال کر کے ان کو لوگوں کی ٹائم لائن پر آنے سے روکیں گے۔ فیس بک نے اپنی ویب سائٹ پر مردہ لوگوں کے حوالے سے چند اور بھی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ان کی پروفائل کو میموریلائز کرنے کے بعد ان پر لکھے جانے والے ٹرِبیوٹس کی ان کے ’ورثا‘ قرار دیے جانے والے لوگ جانچ پڑتال کر سکیں گے۔ یہ ایسے خصوصی فیس بک صارفین ہوں گے جن کو کسی انسان کی موت کی صورت میں ان کی پروفائل چلانے کے اختیارات دیے جائیں گے۔شیرل سینڈبرگ نے مزید سمجھاتے ہوئے کہا کہ یہ نمائندے کسی کے مرنے کے بعد ان کے ٹربیوٹس سیکشن کو معتدل کر سکیں گے، لوگوں کے نام کے ’ٹیگ‘ لگا اور ہٹا سکیں گے، اور یہ اختیار بھی رکھیں گے کہ لکھی گئی چیزوں کو کون پڑھ سکتا ہے اور کون نہیں۔18 سال سے کم عمر صارفین ایسا نمائندہ منتخب نہیں کر سکیں گے لیکن مرنے والے نابالغوں کے والدین یا سرپرست فیس بک سے اختیارات کی درخواست کر سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…