اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زور دیا ہے کہ سماجی اور معاشی ترقی کے لیے نوجوانوں کی جدید دور سے ہم آہنگ تربیت کرنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی اسلام آباد کی نجی یونی ورسٹی میں منعقدہ دوسری عالمی کانفرنس برائے کمیونی کیشن، کمپیوٹنگ اورڈیجیٹل سسٹم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران اس یقین کا اظہارکیا کہ ملک کے نوجوان تکنیکی ترقی کے میدان میں اپنا لوہا مناتے ہوئے ملک کو چوتھے صنعتی انقلاب کی جانب لے کرجائیں گے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان تب ہی بنے گا جب قابل لوگ آگے آئیں گےا ور معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہیں مصنوعی ذہانت کی ترویج کے لیے صدر مملکت کے خصوصی پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اس سے پاکستان کو ایک لاکھ سے زائد اے آئی او ر کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے ماہرین تیارکرنے میں مدد ملے گی۔ ڈاکٹرعارف علوی نے بتایا کہ وہ جلد ہی 24 مختلف یونی ورسٹیز کے وائس چانسلرز سے ملاقات کریں گےاوراس میں پاکستانی سائنس دانوں کی باقاعدہ تعلیم اورتربیت کے لیے آمادہ کریں گے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ملک کو درپیش سائبرسیکیورٹی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین ایک انتہائی جدید فائروال سسٹم اپنا چکا ہے اور اب پاکستان بھی ضرورت محسوس کررہا ہے کہ اس کے تمام سائبر سسٹم کی حفاظت کا ایک باقاعدہ نظام ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے اس معاملے میں اہم کردارادا کریں گے۔ ہمیں اپنے بینکوں اور دیگر تمام اداروں کو ہیکنگ اورسائبر حملوں سے بچانا ہے۔ اس موقع پرچیرمین نیس کوم ڈاکٹرنبیل حیات ملک کا کہنا تھا کہ سائبرحملے ایک حقیقی خطرہ ہے اورہمیں مل کر اس کی روک تھام پر کام کرنا ہے۔ اس میدان میں ریسرچ میں سرمایہ کاری کی شدید ضرورت ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سماجی اور معاشی ترقی کے نئے دروازے کھول رہی ہے۔