اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اگر آپ اس سال کا نیا آئی فون خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو جان لیں کہ ایپل کی یہ مشہور زمانہ ڈیوائس اس برس ممکنہ طور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے مقابلے میں سست ہوسکتی ہے۔ اسمارٹ فونز کے لیے 4 جی چپس فراہم کرنے والی بڑی کمپنی کوالکوم نے کہا ہے کہ وہ آنے والے کسی بھی اائی فونز کو جدید موڈیم نہیں کررہی۔ کمپنی کے مطابق ہمارا ماننا ہے کہ ایپل
کا مقصد مکمل طور پر ہماری مخالف کمپنیوں کے موڈیمز نئے آئی فونز میں استعمال کرنے کا ارادہ ہے۔ آئی فون میں منفرد ٹیکنالوجی استعمال کیے جانے کا امکان ایپل اور کوالکوم کے درمیان 2017 کے آغاز میں پیٹنٹس پر قانونی لڑائی کا آغاز ہوا تھا، اس سے قبل آئی فونز میں صرف کوالکوم چپس استعمال ہوتی تھیں مگر اب 50 فیصد ڈیوائسز انٹیل کے موڈیمز پر کام کررہی ہیں۔ کوالکوم کی جانب سے یہ تو نہیں بتایا گیا کہ کونسی کمپنی اگلے آئی فون کے لیے موڈیم فراہم کرے گی مگر ممکنہ طور پر انٹیل ہی ہوگی۔ مختلف اسپیڈ ٹیسٹس میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کوالکوم چپس پر کام کرنے والے اسمارٹ فونز کی نیٹ ورک اسپیڈ انٹیل پراسیسر کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتی ہے، یعنی ڈاؤن لوڈنگ کے حوالے سے ایپل کے صارفین کو مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔ایپل کا پرانے آئی فون سست کرنے کا اعتراف خیال رہے کہ کوالکوم کی جانب سے رواں سال پہلا فائیو جی اسمارٹ فون موڈیم بھی متعارف کرایا جارہا ہے جبکہ انٹیل کی جانب سے ایسا اگلے سال کسی وقت متوقع ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایپل کو فائیو جی کی دوڑ میں بھی پیچھے رہنے کے خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔