اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تاریخ میں پہلی بار فیس بک، گوگل، ٹوئٹر اور مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیاں اپنی مسابقت کو نظرانداز کرکے ایک منصوبے کے لیے اکھٹی ہوگئی ہیں۔یہ نیا اوپن سورس پراجیکٹ ڈیٹا ٹرانسفر پراجیکٹ، صارفین کو ان تمام پلیٹ فارمز کے درمیان ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کا آسان اور باسہولت آپشن فراہم کرے گا۔ اگر سب کچھ طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا تو صارفین کا ڈیٹا ایک
سے دوسرے سروس میں بغیر ڈاﺅن لوڈ یا اپ لوڈ کیے منتقل ہوسکے گا۔ فیس بک، گوگل اور انٹرنیٹ آپ کے ساتھ کیا کچھ کر رہے ہیں؟ اسی طرح صارفین کو اپنے ڈیٹا کے حوالے سے کسی ایک سروس کا پابند نہیں ہونا پڑے گا۔ فیس بک، گوگل، ٹوئٹر اور مائیکرو سافٹ کے اس ڈیٹا ٹرانسفر پراجیکٹ کا اعلان ایک ویب سائٹ کے ساتھ سامنے آیا، جس میں اس حوالے سے تمام تر تفصیلات دی گئی ہیں۔ اسی طرح صارفین اس پراجیکٹ اوپن سورس کوڈ GItHub پر تلاش کرسکتے ہیں، تاہم فی الحال یہ منصوبہ ابتدائی مراحل سے گزر رہا ہے۔ فیس بک کے پرائیویسی اینڈ پبلک پالیسی ڈائریکٹر اسٹیو شیٹرفیلڈ نے اس حوالے سے بتایا کہ کسی ایک سروس کا ڈیٹا دوسری سروس میں سائن اپ ہونے کے دوران استعمال کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، مگر اب ہم یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہے ہیں کہ ہم ڈیٹا ٹرانسفر پراجیکٹ کا حصہ بن رہے ہیں۔ یہ پراجیکٹ اس وقت سامنے آیا ہے جب ڈیٹا شیئرنگ کے حوالے سے کافی اسکینڈل سامنے آرہے ہیں۔ فیس بک کو کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کا سامنا کرنا پڑا جبکہ متعدد پلیٹ فارمز میں تھرڈ پارٹی ایپس کا صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کا انکشاف ہوا۔ صارفین کا ڈیٹا غلط استعمال ہونے پر فیس بک کے بانی معافی مانگنے پر مجبور کمپنیوں کے مطابق ہوسکتا ہے کہ آپ ایسی ایپ استعمال کررہے ہوں جو آپ کی تصاویر لوگون میں شیئر کردے، ایک ایسی سوشل نیٹ ورکنگ ایپ ہو جس میں صارفین کا ڈیٹا محفوظ نہ ہو، یہ پراجیکٹ اس طرح کے مسائل پر قابو پانے میں مدد دے گا۔