اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکشن واٹس ایپ کو گزشتہ دنوں بھارتی حکومت کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ یہ پلیٹ فارم افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے لیے استعمال ہورہا ہے۔ واٹس ایپ نے بھی اس پر تسلیم کیا تھا کہ جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے واٹس ایپ میں گروپ چیٹ کو افواہیں اور جعلی خبریں پھیلانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
اور اب اس کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرایا جارہا ہے جو کہ صارفین کو گروپ میں فارورڈ کسی جعلی خبر سے خبردار کرے گا۔ یہ فیچر جسے فی الحال ‘ Suspicious Link ‘ کا نام دیا گیا ہے، کے ذریعے کمپنی خودکار طور پر گروپ چیٹ میں شیئر کیے جانے والے ویب سائٹس لنکس کے مستند ہونے کو چیک کرے گی۔ واٹس ایپ کے اس کارآمد مگر خفیہ فیچر کا علم ہوا؟ یہ فیچر فی الحال واٹس ایپ کے اینڈرائیڈ بیٹا ورژن میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔ اس فیچر کے ذریعے جب صارف کو واٹس ایپ پر کسی ویب سائٹ کا لنک بھیجے جائے گا، تو اپلیکشن اس لنک کے بیک گراﺅنڈ کو چیک کرے گی اور کچھ مشتبہ ہونے پر صارف کو الرٹ کرے گی۔ ایسے میسج پر ایک ریڈ لیبل بھی ہوگا جو کہ اس کے اسپام یا مشتبہ ہونے کا عندیہ دے گا۔ یہ فیچر مستقبل قریب میں بہت جلد دنیا بھر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے، تاہم سب سے پہلے بھارت میں ہی نظر آئے گا۔ واٹس ایپ کا یہ نیا فیچر کارآمد یا دل توڑ دینے والا؟ اس سے ہٹ کر بھی واٹس ایپ کی جانب سے ایک فیچر آزمایا جارہا ہے جو کہ اسپام اور فراڈ لنک کے بارے میں جاننے میں صارفین کی مدد کرے گا۔ اس سلسلے میں کمپنی کی جانب سے فارورڈڈ میسج کا لیبی استعمال کیا جائے گا۔