پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

پاکستانی قوم کیلئے آج فخر کا دن،جو کام ساری دنیا کے سائنسدان مل کر نہ کر سکے پاکستانی سائنسدان نے کر دیا، نظام شمسی کے اہم سیارے میں زندگی تلاش کر لی، تحقیق نے دنیا بھر میں دھوم مچا دی

datetime 28  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(نیوز ڈیسک)اب یہ کہنا ممکن ہے کہ زمین سے ہٹ کر زندگی کے لیے ضروری تمام اجزاء ہمارے نظام شمسی میں ایک جگہ موجود ہیں اور وہ ہے زحل کا چاند انسلداس۔جی ہاں ہمارے نظام شمسی کا وہ چاند جو برف کی ایک چھوٹی گیند کی طرح نظر آتا ہے۔درحقیقت اس کی برفانی تہہ کے نیچے پانی کا ایک سمندر موجود ہے جسے اس چاند کی اپنی کشش کے زور کی وجہ سے گرمائش مل رہی ہے

اور ایسے کیمیائی عناصر اس میں موجود ہیں جو زندگی کے لیے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ یہ دریافت ایک پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر نوریز خواجہ اور جرمن سائنسدان ڈاکٹر فرینک پوسٹ برگ کی مشترکہ قیادت میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کی۔ ساتھ ہی ساتھ اس تحقیق نے دنیا بھر میں دھوم مچا دی ہے اور اس طرح ڈاکٹر نوریز نے دنیا میں پاکستان کا نام فخر سے اونچا کردیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ سال سائنسدانوں نے کیسنی اسپیس کرافٹ کے ڈیٹا کو استعمال کرکے جانا تھا کہ انسلداس کی سطح کے نیچے سمندر میں زندگی کے لیے ضروری عناصر بشمول مالیکیولر ہائیڈروجن موجود ہیں۔اب اس نئی تحقیق میں زیادہ بڑے اور زیادہ پیچیدہ نامیاتی مالیکیولز کو وہاں دریافت کیا گیا اور یہ خلائی زندگی کی تلاش کے حوالے سے انتہائی اہم پیش رفت قرار دی جارہی ہے،جرمن یونیورسٹی کے انسٹیٹوٹ آف جیو سائنسز کے لیے کام کرنے والے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر نوریز خواجہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں کیسنی پہلے ہی ہلکے وزن کے نامیاتی مالیکیولز کو انسلداس میں دریافت کرچکا تھا، مگر وہ نامیاتی مالیکیول ہمارے دریافت کردہ پیچیدہ نامیاتی مواد کے مقابلے میں بہت چھوٹے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ زمین سے باہر کسی خلائی مقام پر اس طرح کے بڑے اور پیچیدہ نامیاتی مالیکیولز کو دریافت کیا گیا ہے۔ڈاکٹر فرینک نے برطانوی روزنامے

سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیچیدہ نامیاتی مالیکیولز ضروری نہیں کہ رہائشی کے ماحول میں مدد دیتے ہوں مگر دوسری جانب یہ زندگی کے لیے ضروری ابتدائیہ ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ہم نہیں جانتے تھے کہ زحل کے اس چاند میں یہ پیچیدہ نامیاتی کیمسٹری ہے یا نہیں، مگر اب ہم یہ جانتے ہیں۔اس تحقیق کا مقالہ لکھنے والوں میں شامل کرسٹوفر گلین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ انسلداس قابل رہائش دنیا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…