منگل‬‮ ، 07 جنوری‬‮ 2025 

ای سگریٹ انسان کیلئے مضر صحت قرار ، تمباکو کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

datetime 6  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) عام تمباکو نوشی کی بجائے ای سگریٹ کو انسانی صحت کیلئے کم نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے لیکن تازہ تحقیق نے اس بات کو غلط ثابت کر دیا ہے ، موجودہ دور میں ای سگریٹ کو انسانی خون کیلئے زیادہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔ اگرچہ ماضی میں بھی یہ تحقیق سامنے آچکی ہے کہ الیکٹرانک سگریٹ سے متعلق لوگوں کے ذہنوں میں پائے جانے والے زیادہ تر خیالات غلط ہیں ۔

کیوں کہ یہ بھی اتنے ہی خطرناک ہیں، جتنے تمباکو سے بھرے ہوئے سگریٹ ہوتے ہیں۔ ماضی میں سامنے آنی والی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ ای سگریٹ نکوٹین کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے، جس وجہ سے یہ دل کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ تاہم ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الیکٹرانک سگریٹ میں ملائے جانے والے فلیور میں زہریلا کیمیکل ملایا جاتا ہے، جو بجلی سے چارج ہونے کے بعد مزید زہریلا بن کر انسانی صحت کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔ سائنس جرنل ’فرنٹیئرز ان فزیولاجی‘ میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ای سگریٹ میں ملائے جانے والے فلیورزمیں ملائے جانے والے کیمیکلز میں پائے گئے زہریلے مادے سے انسانی صحت پر خطرناک اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ امریکا کی یونیورسٹی آف روسچر میڈیکل سینٹر کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ای سگریٹ کے فلیورز میں ملایا جانے والا کیمیل انسانی خون کے سفید خلیات کو ختم کردیتا ہے۔ ای سگریٹ میں شامل کیے جانے والے فلیورز میں سب سے زیادہ خطرناک ’دارچینی، ونیلا اور روغنی‘ فلیورز کو قرار دیا گیا، جو سفید خون کے خلیات کو تیزی سے ختم کرتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ فلیورز میں پائے جانے والے کیمیکلز سے کینسر ہونے کے شواہد بھی ملے۔اس سے پہلے بھی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ای سگریٹ میں ملائے جانے والے فلیورز میں پایا جانے والا کیمیکل انسان کو ذہنی دباؤ کا شکار

بنانے کا سبب بنتے ہیں۔ ماہرین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صرف امریکا میں ہی الیکٹرانک سگریٹ بنانے والے 500 مختلف برانڈز ہیں، جو 8 ہزار سے زائد فلیورز میں سگریٹ تیار کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ای سگریٹ سے متعلق لوگوں کو زیادہ شعور نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ ایک دہائی میں اس کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا، جس وجہ سے نوجوان نسل بیماریوں کا بھی شکار ہوئی۔

موضوعات:



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…