اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں تیزی سے مقبولیت پانے والی رائیڈ شیئرنگ سروس کریم نے اپنے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ سائبر سیکیورٹی حملے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگوں کے ذاتی ڈیٹا کو چرایا گیا ہے۔ مزید بیان میں یہ بتایا گیا کہ حساس معلومات جیسے صارفین کے نام، ای میل ایڈریسز، فون نمبرز اور سفر کا ہسٹری ڈیٹا ہیکرز نے چرالیا ہے۔ تاہم کمپنی نے کیا کہ ایسے شواہد نہیں ملے۔
کہ صارفین کے پاس ورڈ یا کریڈٹ کارڈ نمبر ہیکرز حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے، صارفین کے کریڈٹ کارڈ کی معلومات کو ایک تھرڈ پارٹی پی سی پی کمپلینٹ سرور میں رکھی جاتی ہے’۔ اس ہیکنگ سے وہ تمام صارفین اور کریم کے کیپٹن متاثر ہوں گے جنھوں نے اس سروس پر 14 جنوری 2018 سے پہلے سائن اپ کیا تھا، جبکہ اس تاریخ کے بعد اس سروس کو اپنانے والے افراد اس سے متاثر نہیں ہوئے۔کمپنی کی طرف سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس ہیکنگ سے دنیا بھر میں صارفین متاثر ہوئے ہے یا کسی ایک ملک کے، جبکہ سائبر سیکیورٹی حملے کی تفصیلات بتانے سے بھی گریز کیا گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، پاکستان اور ترکی کے ایک کروڑ 40 لاکھ صارفین کا ڈیٹا چرالیا گیا ہے، جبکہ اس ہیکنگ سے 5 لاکھ 58 ہزار کیپٹن بھی متاثر ہوئے۔ کریم نے صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے درج ذیل نکات پر عملدرآمد کریں۔ سب سے پہلے صارفین اپنے کریم پاس ورڈ کو تبدیل کرکے زیادہ مضبوط بنائیں اور ان اکاﺅنٹس کا پاس ورڈ بھی تبدیل کریں جن میں وہی ای میل اور پاس ورڈ استعمال کررہے ہیں جو کریم سروس کے لیے ہے، جبکہ ہر ویب سائٹ کے لیے الگ لاگ ان کا انتخاب کریں۔ اسی طرح صارفین کو ایسے کسی رابطے سے خبردار رہنا چاہئے جس میں ذاتی معلومات کا مطالبہ کیا جائے یا کسی ویب پیج کا حوالہ دے کر ذاتی معلومات مانگی جائے ۔
کسی بھی اجنبی ای میل ایڈریس سے آنے والی ای میلز پر دیئے جانے والے لنکس یا فائل کو ڈاﺅن لوڈ کرنے سے گریز کریں۔ اپنے بینک اکاﺅنٹ اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات پر ریویو کریں مزیدبیان میں کہا گیا کہ اگر کچھ غیرمتوقع نظر آئے تو اپنے بینک سے رابطہ کریں۔کمپنی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہے اورسیکیورٹی سسٹم کو مضبوط بنایا جارہا ہے۔