جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

فیس بک کے متاثرین ہرجانے کا دعویٰ کرسکتے ہیں،امریکی عدالت

datetime 18  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں ایک عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ ایسے لاکھوں صارفین جن کی تصاویر ان کے علم میں لائے بغیر سکین کی گئیں، وہ فیس بک کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ خواجہ آصف کبھی فل ٹائم ملازم نہیں رہے، اماراتی کمپنی کا خط عدالت میں جمع 2015 میں یہ کیس ریاست النائی کے صارفین نے ریاست میں موجود ایک خصوصی قانون کے پیشِ نظر شروع کیا تھا۔

اس کلاس ایکشن کیس میں فیس بک کو اربوں ڈالر کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔ فیس بک کے کہنے پر اس کیس کو شہر سان فرانسسکو کی عدالت میں منتقل کر دیا گیا تھا تاہم کمپنی نے کہاہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا بھرپور دفاع کرے گی۔ سابق اداکارہ عائشہ خان کے ولیمے کی تصاویر بھی سامنے آگئیں غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس کیس کے فیصلہ سے فیس بک کے امریکہ میں بائیو میٹرکس کے استعمال پر دور رس نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔ فیس بک پر تصاویر میں اپنے دوستوں کو ٹیگ کرنا اس ویب سائٹ کا مقبول ترین فنکشن رہا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی غیر سرکاری تنظیموں کی کمیٹی کا رکن منتخب اور ٹیکنالوجی کے بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ فیس بک نے فیشل ریکگنیشن یعنی چہرے کی شناخت کے ذریعے اس کام کو اور بھی آسان بنا دیا تھا۔مگر اس کام کو کرنے کے لیے فیس بک نے لوگوں کے چہروں کا بہت بڑا ڈیٹا بیس بنایا ہے اور اب اس مقدمے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ڈیٹا بیس صارفین کی واضح اجازت کے بغیر بنایا گیا اور بالکل یہ ممکن ہے کہ آپ فیس بک استعمال بھی نہ کرتے ہوں۔ منشیات اسمگلنگ ، سعودی عرب میں پاکستانی شہری کا سر قلم اگر آپ کے کسی دوست نے آپ کی تصویر اپ لوڈ کر دی ہے تو آپ کا چہرہ اس ڈیٹا بیس میں ہو۔اگرچہ یہ کیس النائی کے قوانین کے تحت آگے چلے گا، ایک کلاس ایکشن ہونے کا مطلب ہے کہ اس سے متاثرہ تمام صارفین ہرجانے کے حقدار ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر فیس بک پر عدالت نے صارفین کو ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دیا صارفین کو 4000 سے 6000 ہزار ڈالر اداکیے جائیں گے ، تاہم رقم کا تعین عدالت ہی کریگی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…