ہیوسٹن (نیوز ڈیسک) ایک خلائی ہوٹل جو امریکی ٹیکنالوجی اوریو اسپین کی معاونت سے بنایا جا رہا ہے اور 2021ء میں خلاء میں پہلا لگژری ہوٹل کام شروع کر دے گا اور اس ہوٹل سے ایک دن میں 16 بار طلوع و غروب آفتاب کے مناظر دیکھے جاسکیں گے۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ دنیا کا پہلا لگژری خلائی ہوٹل اُو رَو را اسٹیشن زمین کی سطح سے 200 میل اوپر مدار پر موجود ہو گا۔
اس ہوٹل میں جدید سہولیات سے لیس دو سویٹس دستیاب ہوں گے۔ یہ خلائی ہوٹل 2021ء میں مکمل ہو جائے گا۔ خلائی تحقیق کرنے والی کمپنی اوریون اسپین کے حکام نے کیلی فورنیا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 12 دنوں پر محیط خلاء کے دورے کے دوران مسافر جس پہلے لگژری ہوٹل میں قیام کریں گے وہ زمین کی سطح سے 200 میل اوپر مدار میں موجود ہو گا اور ہر 90 منٹ بعد مدار کا چکر لگائے گا جس کی وجہ سے ہوٹل میں مقیم افراد ہر چوبیس گھنٹے میں 16 بار سورج کو طلوع اور غروب ہوتے دیکھ سکیں گے۔ ایک اور خبر میں کہا گیا ہے کہ زمین پر تو ایک سے بڑھ کر ایک شاندار اور خوبصورت ہوٹل موجود ہیں مگر ایک امریکی کمپنی نے پہلی بار خلاء میں جا کر ہوٹل بنانے کا اعلان کر دیا ہے، یہ ایک خلائی سٹیشن ہو گا جس کا نام ’آروراسٹیشن‘ ہو گا اور یہ خلاء میں قائم کیا جانے والا پہلا لگژری ہوٹل ہو گا۔ اس ہوٹل کی تعمیر کے لیے خلائی کمپنی اورئین سپین 2021ء میں پہلا ماڈیولر سٹیشن خلا میں پہنچائے گی اور اس کے اگلے سال یہاں مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کا سلسلہ بھی شروع ہو جائے گا۔ یہ لگژری ہوٹل زمین سے 321 کلومیٹر کی دوری پر خلا میں گردش کرے گا۔ اس میں بیک وقت چھ افراد کے ٹھہرنے کی گنجائش ہوگی جو 12 دن تک خلائی ہوٹل میں قیام کر سکیں گے۔ مزید کہا گیا ہے کہ خلائی ہوٹل میں جانے سے پہلے خلائی سفر کے لیے ٹیسٹ کلیئر کرنا لازمی ہو گا اور جو افراد یہ خلائی ٹیسٹ پاس کر جائیں گے وہ ہی اس خلائی سفر پر جا سکیں گے اس خلائی ہوٹل میں قیام کی ایک رات کا کرایہ پاکستانی روپوں میں صرف 8 کروڑ روپے ہوگا۔