جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

جاپانی لڑکی ہالی وڈ کی ایک فلم دیکھ کر سائنس دان بن گئی ،دنیا حیران

datetime 18  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹوکیو(این این آئی)جاپانی لڑکی ہالی وڈ کی ایک فلم دیکھ کر سائنس دان بن گئی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زندگی میں کچھ نیا کرنے کا حوصلہ کہیں سے بھی آ سکتا ہے۔ جیسے ایک فلم نے ایک جاپانی لڑکی کو بہت کم عمر میں ایک سائنس دان بنا دیا، اس لڑکی کا نام امبر یینگ ہے۔یینگ سکول کی کتابیں پڑھ پڑھ کر اکتا گئی تھیں۔ وہ کچھ نیا کرنا چاہتی تھیں کچھ ایسا جو دنیا کو فائدہ دے، جو اوروں سے الگ ہو۔

ایک دن وہ اپنے گھر میں ہالی وڈ فلم گریوٹی دیکھ رہی تھیں۔ اس فلم میں دکھایا گیا کہ کیسے ایک بین الاقوامی خلائی سٹیشن حادثے کے نتیجے میں تباہ ہو جاتا ہے۔فلم کو دیکھنے کے بعد، امبر یینگ کے دماغ میں ایک سوال آیا کہ ہم مصنوعی سیارے، ریسرچ انجن، راکٹ اور خلائی جہاز خلا میں بھیجتے ہیں، جو اسی طرح حادثوں کا شکار ہو سکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں وہ تمام ملبہ کہاں جاتا ہے؟لہذا اس خیال کے آنے کے بعد امبر یینگ نے فیصلہ کیا کہ وہ کوئی ایسا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گی جس کی مدد سے خلا میں موجود ملبہ آئندہ خلا میں جانے والے انسانوں کے لیے خطرے کا باعث نہ بنے۔امبر یینگ کا کہنا تھا کہ مجھے انتہائی کم عمر میں بہت زبردست نتائج ملے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ میری زندگی میں مجھے اس دنیا کو بہتر جگہ بنانے کا حوصلہ ملے گا۔انھوں نے کہا کہ خلا میں تباہ ہونے والے سیٹیلائٹس کا بہت سا ملبہ موجود ہے جو کہ زمین کے گرد گھوم رہا ہے۔ ایسے میں اگر ایک نئے سیٹیلائٹ کی ٹکر اس ملبے سے ہو جائے تو نہ صرف کروڑں اربوں کا نقصان ہو گا بلکہ تحقیقاتی منصوبے بھی نامکمل رہ جائیں گے۔یینگ کی تحقیق کے مطابق اس وقت زمین کے گرد ایسے ہی مصنوعی سیاروں کے تقریباً پانچ لاکھ ٹکڑے گھوم رہے ہیں۔ یینگ یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ کون سا ٹکڑا کتنا پرانا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ان ٹکڑوں کے زمین کے گرد گھومنے کے پیٹرنز کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔انھیں امید ہے کہ ان کی اس کوشش کی وجہ سے مستقبل میں سیٹلائٹ اور خلائی جہازوں کو ٹکرانے سے روکنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…