اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی یہ منظر دیکھا ہے کہ کسی عمارت کی شیشے کی دیوار اتنی شفاف ہو کہ لوگوں کو نظر نہ آئے اور وہ اس سے ٹکرا جائیں؟ کم از کم ایپل کے ہیڈکوارٹر میں کام کرنے والوں کو تو اس کا تجربہ روز ہی ہورہا ہے۔ جی ہاں 427 ملین ڈالرز سے تعمیر ہونے والا ایپل کے ہیڈکوارٹر کے گلاس آفسز میں لوگ دیواروں سے ٹکرا رہے ہیں۔ ان ‘حادثات’ سے واقف افراد نے یہ تو واضح نہیں کیا۔
کہ کتنی تعداد میں اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں مگر یہ انکشاف ضرور کیا کہ اپنے فونز پر نظریں جما کر چلنے والے ضرور لگاتار شیشے کی دیواروں سے ٹکرا رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق لوگ نہیں درحقیقت دیواریں اس کی وجہ بن رہی ہیں اور ٹکرانے کے بعد شرمندگی کا الگ سامنا ہوتا ہے۔ اب تک دو افراد کو ایمرجنسی میں طبی امداد بھی دینا پڑی ہے اور ایپل کے حکام کو اس حوالے سے کچھ اقدامات بھی کرنا پڑے ہیں مگر تاحال کوئی فائدہ نہیں ہوسکا۔ کمپنی کو یہ بھی خطرہ ہے کہ کوئی ملازم اس طرح کے حادثے پر مقدمہ دائر نہ کردے جیسا اسی طرح کے مقدمے کا سامنا 2012 میں ایک ایپل اسٹور کی شیشے کی دیوار سے 83 سالہ خاتون کے ٹکرانے کے بعد ہوا تھا۔کمپنی نے عدالت سے باہر اس خاتون سے تصفیہ کرلیا تھا کیونکہ یہ اس کی غلطی تھی کہ اس نے شیشے کی شفاف دیواروں پر کسی قسم کا انتباہی نشان نہیں لگایا تھا۔